واشنگٹن —
بھارت میں پائیلن نامی خوفناک سمندری طوفان ہفتے کی شب مشرقی ساحلوں سے ٹکرا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے جبکہ پانچ لاکھ سے زائد افراد عارضی پناہ گاہوں میں محصور ہو گئے ہیں۔
سمندری طوفان پائیلن کے بارے میں پیش گوئی کی گئی تھی کہ یہ ایک انتہائی نوعیت کا طوفان ہوگا جس کی رفتار 130 میل فی گھنٹہ تک ہوگی۔
محکمہ ِ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق یہ طوفان اڑیسہ اور آندھرا پردیش کے ساحلوں سے اتوار کی صبح ٹکرانا تھا۔
بھارت میں محکمہ ِ موسمیات اور قدرتی آفات کے ادارے کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پائیلن نامی اس سمندری طوفان سے تقریباً ایک کروڑ بیس لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ پائیلن طوفان بھارت میں گذشتہ چودہ برسوں میں آنے والا سب سے بڑا طوفان ہے۔ چودہ برس قبل آنے والے طوفان (ٹائیفون) سے دس ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
سمندری طوفان کے ٹکرانے کے بعد اب تک کی ملنے والی اطلاعات کے مطابق درختوں کے گرنے سے چار افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ ایک شخص اپنے مٹی کے گھر کی دیواریں گرنے کے باعث ہلاک ہوا۔
طوفان کے بعد اڑیسہ کے دارالخلافہ بھوبانیسور کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔
سمندری طوفان پائیلن کے بارے میں پیش گوئی کی گئی تھی کہ یہ ایک انتہائی نوعیت کا طوفان ہوگا جس کی رفتار 130 میل فی گھنٹہ تک ہوگی۔
محکمہ ِ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق یہ طوفان اڑیسہ اور آندھرا پردیش کے ساحلوں سے اتوار کی صبح ٹکرانا تھا۔
بھارت میں محکمہ ِ موسمیات اور قدرتی آفات کے ادارے کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پائیلن نامی اس سمندری طوفان سے تقریباً ایک کروڑ بیس لاکھ افراد کے متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ پائیلن طوفان بھارت میں گذشتہ چودہ برسوں میں آنے والا سب سے بڑا طوفان ہے۔ چودہ برس قبل آنے والے طوفان (ٹائیفون) سے دس ہزار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
سمندری طوفان کے ٹکرانے کے بعد اب تک کی ملنے والی اطلاعات کے مطابق درختوں کے گرنے سے چار افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ ایک شخص اپنے مٹی کے گھر کی دیواریں گرنے کے باعث ہلاک ہوا۔
طوفان کے بعد اڑیسہ کے دارالخلافہ بھوبانیسور کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے۔