چین نے کہاہے کہ وہ قزاقوں کے خلاف اپنی مہم جاری رکھنے کے لیے سیشلز کے جزائر کو اپنی نیوی کے جہازوں کو سامان کی فراہمی اور آرام کے لیے استعمال کرسکتا ہے۔
چین کی وزارت دفاع کی جانب سے پیر کو دیر گئے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ پچھلے ہفتے سیشلز کی حکومت کی طرف سے کی جانے والی پیش کش کے جواب میں کیا گیا ہے۔
بعض میڈیا رپورٹوں میں کہا گیا تھا کہ سیشلز نے چین کو فوجی اڈا دینے کی پیش کش کی تھی۔ چین کی وزارت دفاع کا کہناہے کہ سیشلز نے اس کی نیوی کے جہازوں کو ایندھن اور دیگرسامان کی فراہمی اور بحری جہازوں کے تحفظ کی اپنی کارروائیوں کو بہتر بنانے کے لیے سہولتیں فراہم کرنے کی پیش کش کی تھی۔
سرکاری سرپرستی میں چلنے والے چین کے اخبار چائنا ڈیلی نے ایک فوجی ماہر کے حوالے سے کہاہے کہ سیشلز کے جزائر کے استعمال کا یہ ہرگز مطلب نہیں ہے کہ چین وہاں اپنا فوجی اڈا قائم کرنا چاہتا ہے۔
سیشلز کے قریبی علاقوں میں صومالی قزاق اکثر بحری جہازوں پر حملہ کرکے انہیں یرغمال بنالیتے ہیں۔ یہ جزیرے افریقہ کی مشرقی ساحل سے ہٹ کر بحرہند میں واقع ہیں۔