پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے ساتویں ایڈیشن کا جمعرات سے نیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں آغاز ہونے جا رہا ہے البتہ اس سے قبل کراچی کنگز اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیموں کو دھچکا لگا ہے۔
پی ایس ایل سیون میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنے والے پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کرونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے جس کے بعد وہ قرنطینہ ہو گئے ہیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے منیجر اعظم خان نے تصدیق کی ہے کہ شاہد آفریدی میں کرونا کی علامات ظاہر نہیں ہوئی البتہ ان کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کی وجہ سے وہ سات روز کے لیے آئسولیشن اختیار کریں گے۔
منیجر کے مطابق شاہد آفریدی کو ہوٹل سے گھر بھیج دیا گیا ہے اور وہ وہیں قرنطینہ میں رہیں گے۔
محمد عامر کی شرکت مشکوک
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق کراچی کنگز کے فاسٹ بالر محمد عامربھی انجری کا شکار ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے جمعرات کو ملتان سلطانز کے خلاف ایونٹ کے افتتاحی میچ میں ان کی شرکت مشکوک ہے۔
محمد عامر اپنی ٹیم کے ہمراہ کراچی کے نجی ہوٹل میں ہی ہیں اور وہ ریکور ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کھلاڑی کا کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر ٹیم کیا کرے گی؟
پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرونا کیسز کے خدشات کے پیشِ نظر ایونٹ سے قبل ہی پی ایس ایل قوانین میں ترامیم کر دی تھیں۔ نئے قانون کے تحت اگر کسی ٹیم کے کم از کم 13 کھلاڑیوں کے کرونا ٹیسٹ منفی آجائیں، تو اس صورت میں میچ منسوخ نہیں ہو گا۔
ایک بھی کھلاڑی کا کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کی صورت میں مذکورہ ٹیم پی ایس ایل کی ٹیکنیکل کمیٹی کی اجازت کے بعد متبادل کھلاڑیوں کے پول میں موجود کسی بھی کھلاڑی کو اسکواڈ کا حصہ بناسکتی ہے۔
پی ایس ایل کے نئے قانون کے تحت اگر کرونا کی وجہ سے کسی ٹیم کے غیرملکی کھلاڑی میچ میں شرکت نہ کر سکیں تو فائنل الیون میں تمام 11 مقامی کھلاڑی کھلانے کی اجازت ہو گی۔ نارمل حالات میں ٹیموں کو ایک ایمرجنگ کرکٹر سمیت فائنل الیون میں کم از کم تین غیر ملکی اور سات مقامی کھلاڑی کھلانا ہوتے ہیں۔