اگرچہ والدین کی بے لوث محبت کسی ثبوت کی محتاج نہیں ہے لیکن ہمارے معاشرے میں عام طور پریہ تاثر پایا جاتا ہے کہ ماں ایثار وقربانی کا پیکر ہے جنھیں قدرت کی طرف سے باپ کے مقابلے میں ممتا کا جذبہ عطا ہوا ہے۔
لیکن سائنسی جریدے' پلوس ون' میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگرچہ ماں کی بے غرض محبت ہمیشہ سے مثالی رہی ہے لیکن بچوں کی کفالت کا بوجھ تنہا اٹھانے والی ماؤں میں ایثار اور قربانی کا جذبہ اپنے عروج پر ہوتا ہے اور ایسی ماؤں کی بے غرض محبت باپ کے مقابلے میں سوا ہو جاتی ہے۔
تحقیق میں ماہرین اقتصادیات نے اپنی تحقیق میں خاندانوں کے فیصلوں کا احاطہ کیا اور والدین کے فطری جذبہ ایثار و قربانی سے وابستہ مفروضات کو اپنے تجرباتی ماڈلز میں شامل کیا۔
تعلیم ،ملازمت، زچگی اور دیگر عوامل کے انتخاب سے مشروط نظریات کے تحت ماہرین نے یہ فرض کیا کہ مائیں فطری طور پرجذبہ ایثار وقربانی کے معاملے میں والد سے آگے ہوتی ہیں۔
تاہم ماہرین نے کہا کہ ارتقائی حیاتیاتی اصولوں (اے پی اے) سے ظاہر ہوتا ہے کہ مائیں فطری طور پر باپ کے مقابلے میں زیادہ ا یثار کرنا جانتی ہے کیونکہ انھیں اس بات کا یقین ہوتا ہے کہ بچے ان کی ذمہ داری ہیں اورصرف ان کی ملکیت ہیں جبکہ دوسری جانب والد کی طرف سے ایسا کم ہوتا ہے۔
تجزیہ کار جاناں وائر اسٹیکوا نے کہا کہ مائیں، باپ کی نسبت زیادہ ایثار پسند ہیں۔ ان کے بقول ہمارے تجربات کے نتائج سے واضح ہوا کہ ایک ماں میں ایثار کا جذبہ اس وقت اور بھی زیادہ بڑھ جاتا ہے جب خاندان میں فیصلہ کرنے کی ذمہ داری صرف ماں کی ہو۔ لیکن خاندان کے فیصلوں میں ساتھی یا خاوند کے ملوث ہونے سے مرد اور عورت کے درمیان ایثار وقربانی کا یہ فرق ختم ہو جاتا ہے۔
ماہرین اقتصادیات کی طرف سے ڈیزائن کردہ تجربات میں تنزانیہ کے چھوٹے بچوں والے خاندانوں میں انعامات تقسیم کئے گئے۔ والدین کو چینی اور رقم یا پھر بچوں کے سینڈل کی جوڑی کے درمیان کسی ایک چیز کا انتخاب کرنا تھا۔ یہ تجربہ ایک ایسے علاقے میں کیا گیا جہاں بچے اسکول یا کام پر جانے کے لیے ننگے پاؤں یا پھٹے ہوئے جوتے پہن کر طویل راستہ طے کرتے تھے۔
ماہرین نے اس تجربے کے لیے والدین سے کہا کہ وہ اپنے ساتھی کے بغیر تنہا ماں یا باپ کی حیثیت سے ان انعامات میں سے کسی ایک چیز کا انتخاب کریں اسی لیے جب انعامات منتخب کر لیے گئے تو شرکا والدین نہیں جانتے تھے کہ ان کےساتھی نے کس چیز کا انتخاب کیا ہے۔
دوسرے تجربے کے دوران والدین نے ایک ساتھ مل کر انعام منتخب کرنے کا فیصلہ کیا۔
تنہا والدین کی صورت میں ماؤں نے والد کے مقابلے میں سینڈل کی جوڑی کا انتخاب کیا لیکن یہ فرق اس وقت نظر نہیں آیا جب دونوں نے مل کر ایک ساتھ کسی چیز کا انتخاب کیا۔ تاہم مردوں کی سینڈل منتحب کرنے والی تعداد دونوں تجربات میں ایک جیسی رہی۔
محقق وائر اسٹیکوا نے کہا کہ ہم نے پہلی بار ایثار وقربانی کے روایتی اصولوں اور سماجی سیاق وسباق کےاثر و رسوخ اور اقتصادی فیصلہ کرنے کے عمل کے درمیان پائے جانے والے تعلق کی نشاندھی کی ہے۔ لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ ہماری تحقیق کے نتائج کی وجوہات پر مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔