قتل ہونے والے صحافی جمال خشوگی صحافیوں کے اُس گروپ میں شامل ہیں جنھیں منگل کے روز ’ٹائم میگزین‘ نے ’پرسن آف دِی ایئر‘ قرار دیا ہے۔
رسالے نے ایک فرد یا افراد کے گروپ کی قدردانی کی ہے جنھوں نے گذشتہ برس کے دوران ’’بہتری یا بدتری‘‘ کے طور پر خبروں یا عالمی امور کو متاثر کیا۔
ایڈیٹر اِن چیف، ایڈورڈ فلسین تھل نے ’این بی سی‘ کے پروگرام ’’ٹوڈے‘‘ شو پر 2018ء کے سال کی شخصیات کا اعلان کیا جو ’’سچ کے خلاف جنگ کے محافظ ‘‘ ہیں۔
خشوگی کے علاوہ، دیگر ’’محافظین‘‘ میں میری لینڈ کے شہر اناپولس میں ’کیپیٹل گزیٹ‘ میں کام کرنے والے عملے کے پانچ ارکان شامل تھے، جنہیں جون میں روزنامہ اخبار کے دفاتر پر حملہ آوروں نے گولیاں چلا کر ہلاک کیا۔
ساتھ ہی، فلپائن کی خاتون صحافی ماریا ریسا ہیں جنھیں ٹیکس کی عدم ادائیگی کے الزام پر گرفتار کیا گیا؛ اور رائٹرز کے نمائندے وا لون اور کوا سوئے اوو، جنھیں تقریباً ایک سال سے میانمار میں قید رکھا گیا ہے۔
رسالے نے ’کمیٹی ٹو پراٹیکٹ جرنلسٹس‘ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 2017ء کے دوران 262 صحافیوں کو گرفتار کیا گیا اور سی پی جے گروپ کا خیال ہے کہ اس سال اس تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔