پاکستان کے مختلف علاقے بشمول صوبہ پنجاب کے میدانی علاقے گزشتہ کئی روز سے اسموگ کی لپیٹ میں ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف موٹروے اور دوسری شاہراؤں پر آمدروفت متاثر ہوئی بلکہ ریل گاڑیوں اور فضائی پروازوں کا شیڈول بھی متاثر ہوا ہے۔
لاہور ائیر پورٹ پر شہری ہوابازی کے محکمے کے ایک عہدیدارنے وائس آف امریکہ کوبتایا کہ لاہور ائیر پورٹ سے اسموگ کی وجہ سےگزشتہ رات سے جمعے کی صبح تک 60 پروازوں کی آمدو رفت دیر سے ہوئی جبکہ جمعے کی صبح لاہور سے کراچی جانے والی قومی فضائی کمپنی ' پی آئی اے 'کی پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔
پاکستان موٹر وے پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر وے کے بعض حصوں کو گزشتہ رات اسموگ کی وجہ سے بند کرنا پڑا تاہم جمعے کی صبح کے بعد ان کو معمول کی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔
پاکستان کے محکمہ موسمیات کے عہدیدار فاروق ڈار نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کہ اسموگ کی شدت میں کمی اسی صورت میں ہو گی اگر بارش ہوتی ہے اور ان کے بقول آئند دو تین روز میں پنجاب اور شمالی علاقوں میں بوندا باندی کا امکان ہے جس کی وجہ سے اسموگ کی شدت میں تو کمی ہو جائے گی تاہم آب وہوا میں دھند شروع ہونےکا امکان ہے۔"
حالیہ برسوں میں پاکستان کے ہمسایہ ملکوں چین اور بھارت سردی کے موسم میں اسموگ کی لپیٹ میں رہے ہیں اور حالیہ دنوں میں بھارت کے شمال میں واقع زیادہ تر اضلاع اور پاکستان کے صوبہ پنجاب کے میدانی علاقے شدید اسموگ کی لپیٹ میں ہیں اور طبی ماہرین نے اسموگ میں آلودہ ذرات سے بچنے کے لیے لوگوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیر ضروری طور پر کھلی فضا میں جانے سے گریز کرنا چاہیے۔
اسموگ کی وجہ سے سڑکوں پر حدنگاہ میں بھی کمی ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران پاکستان کے صوبہ پنجاب میں کئی ٹریفک حادثات واقع ہوئے ہیں جس میں متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوئے۔