صومالی قزاقوں نے 11 ماہ قبل یرغمال بنائے گئے ایک اطالوی آئل ٹینکر کو اس کے عملے سمیت رہا کردیا ہے۔
بدھ کو اطالوی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک مختصر بیان میں وزیرِاعظم ماریو مانٹی کی جانب سے 'سوینا کیلین' نامی بحری جہاز اور اس کے عملے کی رہائی کا اعلان کرتے ہوئے اس پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔
بیان میں جہاز کی رہائی کی تفصیلات کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا گیا اور نہ ہی یہ واضح ہوا ہے کہ آیا جہاز کی رہائی تاوان کی ادائیگی کے نتیجے میں عمل میں آئی ہے۔
صومالی قزاقوں نے 8 فروری کو بحرِ ہند میں چھوٹے ہتھیاروں سے حملہ کرکے اطالوی جہاز کو یرغمال بنا لیا تھا۔ یورپی یونین کی انسدادِ قزاقی فورس کے مطابق یرغمال بنائے جانے کے وقت جہاز پر عملے کے 22 افراد سوار تھے جن میں پانچ اطالوی اور 17 بھارتی باشندے شامل تھے۔
حالیہ کچھ برسوں کے دوران صومالی قزاق اغوا کیے گئے بحری جہازوں کو بھاری تاوان کے عوض رہا کرکے کروڑوں ڈالرز وصول کرچکے ہیں۔
یورپی انسدادِ قزاقی فورس کے مطابق 'سوینا کیلین' کی رہائی سے قبل صومالی قزاقوں کے قبضے میں سات بحری جہاز اور ان کے عملے کے 200 افراد موجود تھے۔
تاہم یہ تعداد گزشتہ برس کی نسبت خاصی کم ہے جب سال کے اختتام پر صومالی قزاقوں نے 22 جہازوں اور عملے کے 500 سے زائد افراد کو یرغمال بنا رکھا تھا۔