رسائی کے لنکس

بنگلہ دیش میں اب ہجوم کی حکمرانی ہے؛ شیخ حسینہ کے بیٹے کا دعویٰ


شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت عوامی لیگ بنگلہ دیش کے 17 کروڑ آبادی کے سیاسی مستقبل کے لیے اہم ہے۔
شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت عوامی لیگ بنگلہ دیش کے 17 کروڑ آبادی کے سیاسی مستقبل کے لیے اہم ہے۔
  • شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں اب ہجوم کی حکمرانی ہے۔
  • سجیب واجد کا کہنا تھا کہ اگر انتخابات میں تاخیر ہوئی تو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
  • ان کے بقول انتخابات نہ ہونے کی صورت میں حالات افراتفری میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔

بنگلہ دیش کی مستعفی ہونے والی وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے بیٹے سجیب واجد نے اپنی والدہ کی جان بچانے پر بھارت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نگراں حکومت کے عہدیداران پر الزام لگایا ہے کہ وہ ہجوم کو حکمرانی کی اجازت دے رہے ہیں۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کو انٹرویو میں سجیب واجد نے فوری انتخابات کے انعقاد کے بغیر پیدا ہونے والے انتشار سے متعلق بھی خبردار کیا۔

شیخ حسینہ طلبہ احتجاج کے پیش نظر پیر کو وزیرِ اعظم کا عہدہ چھوڑ کر ہیلی کاپٹر کے ذریعے حلیف بھارت روانہ ہو گئی تھیں۔

شیخ حسینہ کی حکومت پر اپنی 15 سالہ حکمرانی کے دوران انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور سیاسی مخالفین کی ہلاکتوں کے الزامات ہیں۔

شیخ حسینہ کی بھارت روانگی کے بعد فوج نے ان کے مستعفی ہونے کا اعلان اور طلبہ کے مطالبے کے مطابق 84 سالہ نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کو عبوری حکومت کا سربراہ بنانے کا اعلان کیا۔

تاہم امریکہ میں مقیم ان کے 53 سالہ بیٹے اور سابق حکومتی مشیر سجیب واجد نے عبوری حکومت پر تنقید کرتے ہوئے اسے مکمل طور پر بے اختیار قرار دیا۔

امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سے انٹرویو دیتے ہوئے سجیب کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش میں اب ہجوم کی حکمرانی ہے۔

سجیب کا مظاہرین کے مطالبے پر چیف جسٹس، مرکزی بینک کے گورنر اور پولیس چیف سمیت اعلیٰ حکام کی برطرفی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر کل کو ہجوم کہے کہ عبوری حکومت میں کسی شخص کو تبدیل کیا جائے تو حکومت کو اسے تبدیل کرنا پڑے گا۔

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس کہہ چکے ہیں کہ وہ چند ماہ میں انتخابات چاہتے ہیں۔

تاہم سجیب واجد نے خبردار کیا کہ اگر انتخابات میں تاخیر ہوئی تو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

 بنگلہ دیش میں سیاسی بحران، اب کیا ہوگا؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:06:58 0:00

سجیب کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات کا انعقاد ان کے بہترین مفاد میں ہے تاکہ ایک ایسی جائز حکومت دوبارہ آئے جس کے پاس عوام کی قانونی حیثیت اور حقیقی اختیارات ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ورنہ یہ صورتِ حال صرف افراتفری میں تبدیل ہونے والی ہے۔

سجیب واجد نے مزید کہا کہ ان کی جماعت عوامی لیگ بنگلہ دیش کی 17 کروڑ آبادی کے سیاسی مستقبل کے لیے اہم ہے۔ ان کی جماعت کے لاکھوں حامی ہیں جو کہیں نہیں جا رہے۔

ان کے بقول عوامی لیگ کے بغیر بنگلہ دیش میں جمہوریت قائم نہیں ہو سکتی۔ اس نظام کو ملک کی کم از کم آدھی عوام کبھی بھی قبول نہیں کریں گے۔

سجیب واجد کا کہنا تھا کہ انتخابات میں مقابلہ بنگلہ دیش نشنلسٹ پارٹی (بی این پی) اور عوامی لیگ کے درمیان ہونے والا ہے اور ہمیں مل کر کام کرنا ہے۔

ان کے بقول غلطیاں ہوئیں لیکن نچلی سطح پر یا چین آف کمانڈ میں۔ ان کے بقول ان غلطیوں کا ذمہ دار ان کی والدہ شیخ حسینہ کو ٹھہرایا گیا جو کہ بد قسمتی ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ نامعلوم بیرونی قوتوں نے مظاہرین کی مدد کی۔

سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ کے بیٹے اس کے کوئی ثبوت فراہم نہ کر سکے۔

سجیب واجد نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کی ان کی والدہ کی جان بچانے اور انہیں محفوظ رکھنے پر شکریہ ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی والدہ کبھی بھی اپنا ملک نہیں چھوڑنا چاہتی تھیں۔

اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG