رسائی کے لنکس

یوکرین کی فوج روسی علاقے میں داخل، روس کا یوکرینی میزائل تباہ کرنے کا دعویٰ


روس نے ہفتے کو تین سرحدی علاقوں میں وسیع حفاظتی نظام نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
روس نے ہفتے کو تین سرحدی علاقوں میں وسیع حفاظتی نظام نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

  • یوکرین کے صدر کی طرف سے روسی علاقے میں در اندازی کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
  • رپورٹس کے مطابق صورتِ حال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے روس نے تین سرحدی علاقوں میں وسیع حفاظتی نظام نافذ کر دیا ہے۔
  • روسی وزارتِ دفاع نے دعویٰ کیا کہ اس نے کرسک میں یوکرین کے ڈرونز اور بیلسٹک میزائل تباہ کیے ہیں۔
  • رپورٹس کے مطابق یوکرین تیزی سے اپنی افواج تیار کر رہا ہے۔

ویب ڈیسک — یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے پہلی بار دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کی افواج روس کے شہر کرسک پر اچانک حملہ آور ہوئی ہیں اور وہاں لڑ جاری ہے اور دیگر سرحدی علاقوں پر حملے بھی کیے جا رہے ہیں۔

یوکرین کے اچانک اور غیر متوقع حملوں کے بعد روسی حکام علاقے سے اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے کوشاں ہیں۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے اور جنگ شروع ہونے کے بعد یوکرین کی طرف سے روسی علاقے میں کی جانے والی سب سے بڑی در اندازی کا اتوار کو ساتواں دن ہے جس کی وجہ سے روس کے جنوب مغربی حصے غیر محفوظ ہو گئے ہیں۔

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کا ہفتے کی رات کو ویڈیو خطاب میں کہنا تھا کہ انہوں نے یوکرین کے اعلیٰ کمانڈر اولیکسینڈر کے ساتھ آپریشن پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق صورتِ حال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے روس نے ہفتے کو تین سرحدی علاقوں میں وسیع حفاظتی نظام نافذ کر دیا جب کہ روس کے اتحادی بیلاروس نے کیف پر اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کا الزام لگایا ہے۔

بیلاروس نے یوکرین کے ساتھ واقع سرحد پر مزید فوج تعینات کر دی ہے۔

خطاب میں صدر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ انہیں کمانڈر انچیف کی طرف سے اگلے مورچوں اور جنگ کو روسی علاقے میں آگے بڑھانے کے لیے کیے گئے اقدامات سے متعلق متعدد رپورٹس موصول ہوئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین ثابت کر رہا ہے کہ وہ واقعی انصاف کی بحالی اور جارحیت کے خلاف دباؤ کو یقینی بنا سکتا ہے۔

دوسری طرف روسی وزارتِ دفاع نے اتوار کو دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یوکرین کے حملے کا نشانہ بننے والے کرسک خطے میں 14 یوکرینی ڈرونز اور چار بیلسٹک میزائل تباہ کیے ہیں۔

وزارتِ دفاع کے مطابق روس کے دیگر علاقوں کی فضائی حدود میں 18 ڈرونز تباہ کیے گئے ہیں۔

روس کے اعلیٰ ترین جنرل ویلری گراسیمو کا بدھ کو کہنا تھا کہ یوکرین کے حملوں کو روک تو لیا گیا تاہم ان کے بقول روس، یوکرینی فورسز کو سرحد پر واپس نہیں بھیج سکا ہے۔

روس کے ایک فوجی بلاگر کا کہنا ہے کہ روس نے علاقے میں اپنی پوزیشن مستحکم کر لی ہے۔ تاہم بلاگر کے بقول یوکرین تیزی سے اپنی مزید افواج تیار کر رہا ہے۔

روس نے فروری 2022 میں جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔

روس اس کارروائی کو خصوصی ملٹری آپریشن قرار دیتا ہے۔

اس جنگ میں بڑی تعداد میں عام ہلاک اور بے گھر ہو چکے ہیں۔

اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG