واشنگٹن —
امریکی صدر براک اوباما منگل کی رات، مقامی وقت کے مطابق 9 بجے رات، امریکی ایوان ِنمائندگان کے ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے، جس میں وہ غریب ترین اور امیر ترین امریکیوں کے درمیان آمدن کے نمایاں فرق کا ذکر کریں گے۔
صدر اب تک قانون سازوں کو اس بات پر قائل کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے کہ وہ امریکہ میں کم سے کم اجرت کے معاملے کی منظوری میں ساتھ دیں، جو معاملہ اُنھوں اپنے گذشتہ برس کے’اسٹیٹ آف دی یونین‘ خطاب میں اٹھایا تھا۔
منگل کے روز، مسٹر اوباما اِسی مطالبے کا اعادہ کریں گے، اور اِس تجویز کا اعلان کریں گے کہ اِس ضمن میں وہ ایک انتظامی حکم نامہ جاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تاکہ اُن کمپنیوں کے ملازمین کی کم سے کم اجرتوں میں اضافہ کیا جائے جو وفاقی حکومت کے ساتھ نیا کانٹریکٹ کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
اِس حکم نامے کے ذریعے، کانٹریکٹروں کی کم سے کم اجرت 7.25 ڈالر فی گھنٹہ سے بڑھا کر 10.10ڈالر فی گھنٹہ کی گئی ہے؛ جو دراصل، اُن متعدد منصوبوں میں شامل ہے، جو اُن کی رواں سال کی حکمتِ عملی کی ترجیحات میں شامل ہیں، جن کی وہ ایوان نمائندگان سے منظوری حاصل کرنے کے خواہاں ہیں، جو واضح طور پر ریپبلیکن پارٹی کے اکثریت والے ایوانِ نمائندگان اور ڈیوکریٹک پارٹی کی اکثریت والے سینیٹ میں منقسم ہیں۔
مسٹر اوباما کانگریس سے اِس بات پر بھی زور دیں گے کہ وہ اِمی گریشن اصلاحات سے متعلق اقدام کرے، جسے گذشتہ برس سینیٹ منظور کر چکی ہے۔ یہ قانون سازی ایوانِ نمائندگان کی سطح پر قدامت پسند قانون سازوں کی شدید مخالفت کے باعث تعطل کا شکار ہوگئی تھی، لیکن اب اِس بات کا عندیہ مل رہا ہے کہ ریپبلیکن قائدین کے ایوان میں اِس بِل کو بڑھتی ہوئے حمایت حاصل ہو رہی ہے۔
صدر اِس بات کےکوشاں رہے ہیں کہ عہدے کی بجا آوری کے ضمن میں پسندیدگی کی شرح میں بہتری لا سکیں، جس میں گذشتہ سال کے تنازعات کےنتیجے میں 50 فی صد کی کمی واقع ہوگئی تھی، جس میں صحت عامہ کی نگہداشت کے نئے قومی قانون کے تحت شروع کی جانے والی کم خرچ انشورنس کی اسکیم سے متعلق ’آن لائن پورٹل‘ میں مسائل آجانے کا معاملہ بھی شامل ہے۔
اس سال ہونے والے وسط مدتی انتخابات کے سلسلے میں، مسٹر اوباما کانگریس کے ڈیموکریٹک ارکان کے لیے حمایت میں اضافہ لانے کے مقصد کو بڑھاوا دینے کے خواہاں ہیں۔
صدر اب تک قانون سازوں کو اس بات پر قائل کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے کہ وہ امریکہ میں کم سے کم اجرت کے معاملے کی منظوری میں ساتھ دیں، جو معاملہ اُنھوں اپنے گذشتہ برس کے’اسٹیٹ آف دی یونین‘ خطاب میں اٹھایا تھا۔
منگل کے روز، مسٹر اوباما اِسی مطالبے کا اعادہ کریں گے، اور اِس تجویز کا اعلان کریں گے کہ اِس ضمن میں وہ ایک انتظامی حکم نامہ جاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، تاکہ اُن کمپنیوں کے ملازمین کی کم سے کم اجرتوں میں اضافہ کیا جائے جو وفاقی حکومت کے ساتھ نیا کانٹریکٹ کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
اِس حکم نامے کے ذریعے، کانٹریکٹروں کی کم سے کم اجرت 7.25 ڈالر فی گھنٹہ سے بڑھا کر 10.10ڈالر فی گھنٹہ کی گئی ہے؛ جو دراصل، اُن متعدد منصوبوں میں شامل ہے، جو اُن کی رواں سال کی حکمتِ عملی کی ترجیحات میں شامل ہیں، جن کی وہ ایوان نمائندگان سے منظوری حاصل کرنے کے خواہاں ہیں، جو واضح طور پر ریپبلیکن پارٹی کے اکثریت والے ایوانِ نمائندگان اور ڈیوکریٹک پارٹی کی اکثریت والے سینیٹ میں منقسم ہیں۔
مسٹر اوباما کانگریس سے اِس بات پر بھی زور دیں گے کہ وہ اِمی گریشن اصلاحات سے متعلق اقدام کرے، جسے گذشتہ برس سینیٹ منظور کر چکی ہے۔ یہ قانون سازی ایوانِ نمائندگان کی سطح پر قدامت پسند قانون سازوں کی شدید مخالفت کے باعث تعطل کا شکار ہوگئی تھی، لیکن اب اِس بات کا عندیہ مل رہا ہے کہ ریپبلیکن قائدین کے ایوان میں اِس بِل کو بڑھتی ہوئے حمایت حاصل ہو رہی ہے۔
صدر اِس بات کےکوشاں رہے ہیں کہ عہدے کی بجا آوری کے ضمن میں پسندیدگی کی شرح میں بہتری لا سکیں، جس میں گذشتہ سال کے تنازعات کےنتیجے میں 50 فی صد کی کمی واقع ہوگئی تھی، جس میں صحت عامہ کی نگہداشت کے نئے قومی قانون کے تحت شروع کی جانے والی کم خرچ انشورنس کی اسکیم سے متعلق ’آن لائن پورٹل‘ میں مسائل آجانے کا معاملہ بھی شامل ہے۔
اس سال ہونے والے وسط مدتی انتخابات کے سلسلے میں، مسٹر اوباما کانگریس کے ڈیموکریٹک ارکان کے لیے حمایت میں اضافہ لانے کے مقصد کو بڑھاوا دینے کے خواہاں ہیں۔