صومالیہ میں عسکریت پسند گروہ الشباب کے جنگجوؤں نے اطلاعات کے مطابق اُس امریکی باشندے کو ہلاک کر دیا ہے جس نے گروہ سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کو ذرائع نے بتایا کہ عمر حمامی کو جمعرات کے روز بارطیر نامی علاقے کے قریب اُس کے ٹھکانے پر حملے میں ہلاک کیا گیا۔
حملے میں دو دیگر افراد بھی مارے گئے، جن میں پاکستانی نژاد برطانوی شہری اسامہ البرطانی بھی شامل ہے۔
اُنتیس سالہ حمامی نے گزشتہ ہفتے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا تھا کہ اُس نے الشباب کے رہنما مختار ابو زبیر سے رابطے ترک کر دیے کیوں کہ وہ اسلامی اُصولوں کی پاسداری نہیں کرتا اور وہ صومالیہ کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش میں اپنے گروہ کو مسلمانوں پر مظالم کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
حمامی کا کہنا تھا کہ الشباب اُس کو قتل کرنے کی کوشش میں ہے اور وہ خود کو تاحال ایک دہشت گرد تصور کرتے ہیں۔
سن 2006ء میں صومالیہ منتقل ہو کر حمامی نے الشباب کے عسکری دھڑے میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔
امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی کے مطابق صومالیہ پر ایتھوپیا کے حملے کے بعد 2007ء میں حمامی نے اگلے محاذ پر جنگ لڑی اور بالآخر الشباب کے ایک رہنما کی حیثیت اختیار کر لی۔
امریکہ نے حمامی کی گرفتاری میں مددگار ثابت ہونے والی معلومات کے عوض 50 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان بھی کیا تھا۔
وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کو ذرائع نے بتایا کہ عمر حمامی کو جمعرات کے روز بارطیر نامی علاقے کے قریب اُس کے ٹھکانے پر حملے میں ہلاک کیا گیا۔
حملے میں دو دیگر افراد بھی مارے گئے، جن میں پاکستانی نژاد برطانوی شہری اسامہ البرطانی بھی شامل ہے۔
اُنتیس سالہ حمامی نے گزشتہ ہفتے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا تھا کہ اُس نے الشباب کے رہنما مختار ابو زبیر سے رابطے ترک کر دیے کیوں کہ وہ اسلامی اُصولوں کی پاسداری نہیں کرتا اور وہ صومالیہ کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش میں اپنے گروہ کو مسلمانوں پر مظالم کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
حمامی کا کہنا تھا کہ الشباب اُس کو قتل کرنے کی کوشش میں ہے اور وہ خود کو تاحال ایک دہشت گرد تصور کرتے ہیں۔
سن 2006ء میں صومالیہ منتقل ہو کر حمامی نے الشباب کے عسکری دھڑے میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔
امریکی خفیہ ادارے ایف بی آئی کے مطابق صومالیہ پر ایتھوپیا کے حملے کے بعد 2007ء میں حمامی نے اگلے محاذ پر جنگ لڑی اور بالآخر الشباب کے ایک رہنما کی حیثیت اختیار کر لی۔
امریکہ نے حمامی کی گرفتاری میں مددگار ثابت ہونے والی معلومات کے عوض 50 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان بھی کیا تھا۔