اقوام متحدہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جنوبی سوڈان میں چھ امدادی کارکنوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
عہدیداروں کے مطابق یہ حملہ ہفتہ کو کیا گیا جب امدادی کارکن جوبا سے ملک کے مشرقی علاقے میں ایک قافلے کی صورت میں سفر کر رہے تھے۔
جنوبی سوڈان میں اقوام متحدہ کے امدادی ادارے کے ایک اعلیٰ عہدیدار ایوجنی عاصو نے کہا کہ وہ اس ’’بے رحمانہ قتل پر بہت افسردہ ہیں۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت جب جنوبی سوڈان میں امدادی کاموں کی اشد ضرورت ہے، اس کام میں مصروف افراد پر حملے کسی طور قابل قبول نہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی سوڈان میں دسمبر 2013 سے شروع خانہ جنگی کے بعد کسی ایک دن میں امدادی کارکنوں کی ہلاک کی گئی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔
جنوبی سوڈان میں اس سال 12 امدادی کارکنوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے جب کہ ملک میں خانہ جنگی کے آغاز کے بعد سے اب تک 79 ایسے کارکن مارے جا چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق قحط، لڑائی اور خشک سالی کے سبب جنوبی سوڈان سے 16 لاکھ افراد قریبی ممالک میں منتقل ہو چکے ہیں۔
جنوبی سوڈان میں خانہ جنگی کے سبب مجموعی طور پر 35 لاکھ افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر اندرون ملک یا دیگر ممالک میں منتقل ہونے پر مجبور ہوئے۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق ملک میں 48 لاکھ افراد بھوک کا شکار ہو سکتے ہیں۔