رسائی کے لنکس

اسپیس ایکس کی اسٹارشپ کی آزمائشی پرواز دوسری بار بھی ناکام


اسپیس ایکس کی اسٹارشپ کی آزمائشی پرواز لگ بھگ ساڑھے چھ منٹ کی تھی۔
اسپیس ایکس کی اسٹارشپ کی آزمائشی پرواز لگ بھگ ساڑھے چھ منٹ کی تھی۔

اسپیس ایکس کی اسٹارشپ کی دوسری آزمائشی پرواز بھی ناکام ہو گئی ہے اور اس کا گولی نما راکٹ بھی پرواز کے کچھ دیر بعد زمین پر دوبارہ اترتے ہوئے تباہ ہو گیا۔

دنیا کے امیر ترین افراد میں شمار ہونے والے ایلن مسک کی کمپنی اسپیس ایکس نے منگل کو امریکہ کی ریاست ٹیکساس میں اسٹار شپ کے پروٹو ٹائپ راکٹ کی پرواز کا تجربہ کیا۔

دو ماہ قبل بھی اسپیس ایکس نے ایسا ہی تجربہ کیا تھا تاہم اس وقت بھی اسے کامیابی نہیں مل سکی تھی۔

اسٹین لیس اسٹیل سے تیار راکٹ نے فضا میں 10 کلومیٹر بلندی تک پرواز کی۔ یہ بلندی پہلے ناکام ہونے والے تجربے سے معمولی سی کم ہے۔

تجربے کے آغاز میں سب اس کے طے شدہ طریقۂ کار کے مطابق ہی ہو رہا تھا۔ اور 50 میٹر طویل اسٹارشپ پرواز کا آغاز ٹھیک رہا۔

بلندی پر جا کر اس نے اپنی سمت بھی درست کی اور پھر واپسی کا سفر شروع ہوا۔ البتہ جس وقت اس راکٹ کو زمین کی سطح پر اترنا تھا اس وقت توازن برقرار نہیں رکھ سکا اور گر کر تباہ ہوگیا۔

اسپیس ایکس کے لانچنگ کے وقت تبصرہ کرنے والے جان انسپروکر کا کہنا تھا کہ ہمیں سطح پر اترنے کے لیے مزید تھوڑا کام کرنا پڑے گا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یاد رہے کہ یہ ایک تجرباتی پرواز تھی۔

اسپیس ایکس کی تجرباتی اسٹارشپ کی پرواز کا کل وقت چھ منٹ 26 سیکنڈز رہا۔

امریکہ کی ریاست ٹیکساس کے بوکاچیکا کے مقام پر، جہاں تجرباتی پرواز کا ٹیسٹ کیا گیا، اسپیس ایکس کی ایک اور اسٹار شپ بھی موجود تھی۔

واضح رہے کہ بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے مالک ایلن مسک ایسی اسٹار شپ بنانے کے خواہاں ہیں جو لوگوں کو مریخ پر لے جا سکے۔

اسپیس ایکس نے گزشتہ ہفتے کوشش کی تھی کہ وہ اسٹارشپ کی پرواز کا تجربہ کر سکے البتہ فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کی جانب سے اس کو منظوری نہیں مل سکی تھی۔

فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسپیس ایکس نے نو دسمبر کو کیے جانے والے تجربے میں تمام حفاظتی انتظامات پر عمل نہیں کیا تھا۔ اس لیے لانچ آپریشن سے قبل درست اقدامات کرنا ضروری تھے۔

فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق منگل کو کیے گئے تجربے میں تمام حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے۔

XS
SM
MD
LG