پاکستان ٹیلی ویژن کے اسپورٹس چینل پر ایک پروگرام کے میزبان ڈاکٹر نعمان نیاز اور قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کے درمیان صلح ہو گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق دونوں شخصیات کے درمیان صلح وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری کے گھر پر ہوئی۔ چند روز قبل پی ٹی وی پر شعیب اختر اور ڈاکٹر نعمان نیاز کے درمیان آن ایئر تلخ کلامی ہوئی تھی۔
ڈاکٹر نعمان نیاز نے شعیب اختر کو براہِ راست نشریات کے دوران پروگرام سے جانے کا کہا تھا جس پر شعیب اختر نے پروگرام کے دوران ہی اس پروگرام سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا تھا۔
شعیب اختر اور ڈاکٹر نعمان نیاز کی صلح کراتے ہوئے فواد چوہدری نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں کہا کہ بات اتنی نہیں تھی کہ اس پر اس قدر گفتگو ہوتی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا اب اتنا بڑا ہے کہ چھوٹی باتیں بھی بڑی ہو جاتی ہیں۔
دوسری طرف شعیب اختر کا سوشل میڈیا پر بیان میں کہنا تھا کہ قومی ٹی وی پر یہ ایک نہ خوش گوار واقعہ تھا، ان کے مطابق اس سے ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جس کی وجہ سے اتنا وقت لگا۔
شعیب اختر کا مزید کہنا تھا کہ وہ ڈاکٹر نعمان نیاز کی معذرت قبول کرتے ہیں اور اس سے آگے بڑھنا چاہیے۔
تنازع تھا کیا؟
نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان ہونے والے میچ کے دوران پاکستان ٹیلی ویژن کی براہِ راست نشریات کے دوران شعیب اختر فاسٹ بالر حارث رؤف کی تعریف کر رہے تھے۔
شعیب اختر کی بات کے دوران ہی اینکر نعمان نیاز ان سے کہتے ہیں کہ ''آپ کا رویہ تھوڑا نامناسب ہو رہا ہے اور اگر آپ زیادہ ہوشیار بن رہے ہیں تو آپ (پروگرام سے) جا سکتے ہیں۔ یہ میں آن ایئر کہہ رہا ہوں۔"
نعمان نیاز کی بات پر شعیب اختر تین بار 'ایکس کیوز می' کہتے ہیں۔ البتہ اینکر نعمان نیاز ان کی بات سننے کے بجائے پروگرام میں بریک لے لیتے ہیں۔
پروگرام کے وائرل کلپ میں دیکھا جا سکتا ہے کہ شعیب اختر نعمان نیاز کے بارے میں کہتے ہیں کہ وہ صرف ان کی ٹانگ کھینچ رہے تھے۔ جو کچھ بھی ہوا وہ پہلے سے طے شدہ تھا۔
شعیب اختر نے اینکر نعمان نیاز کو معذرت کرنے کا کہا البتہ انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کیا جس کے بعد دورانِ پروگرام شعیب اختر شرکا سے معذرت کرتے ہوئے پی ٹی وی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتے ہیں۔
پروگرام کے میزبان ڈاکٹر نعمان کی کئی حلقوں کی جانب سے مذمت کی گئی تھی جب کہ سوشل میڈیا پر واقعے کے بعد 'شعیب اختر' کا نام ٹرینڈ کرتا رہا جہاں بعض ٹوئٹر صارفین نے نعمان نیاز کی حمایت میں بھی ٹوئٹس کیے۔