پاکستان کرکٹ بورڈ نے قومی کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر ذوالقرنین حیدر کے ساتھ رابطے کی تمام کوششیں ناکام ہوجانے کے بعد ان کا کانٹریکٹ معطل کردیا ہے جبکہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ایک وفد نے پراسرار حالات میں قومی ٹیم کا ساتھ چھوڑ نے والے کھلاڑی سے لندن میں ملاقات کی ہے۔
بدھ کے روز پی سی بی کی جانب سے جاری کیے گئے ایک اعلامیہ کے مطابق ذوالقرنین حیدر کا بورڈ کے ساتھ کانٹریکٹ ان کی جانب سے قوائد کی خلاف ورزی کی وجہ سے معطل کیا جارہا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی کی جانب سے قومی ٹیم کے نوآموز وکٹ کیپر سے رابطے کی تمام تر کوششیں ناکام رہی ہیں۔
کانٹریکٹ کی معطلی کے بعد حیدر کو بورڈ سے ملنے والی ماہانہ تنخواہ اور دیگر مراعات کی فراہمی روک لی گئی ہے۔
پی سی بی نے حیدر کی جانب سے ٹیم کا ساتھ چھوڑ کر اچانک لندن چلے جانے کے معاملے کی تحقیقات کیلئے ایک تین رکنی کمیٹی بھی قائم کردی ہے۔ کمیٹی میں قومی ٹیم کے کوچ انتخاب عالم، ٹیم کے سیکورٹی منیجر خواجہ نجم اور سبحان احمد شامل ہیں جو اعلامیہ کے مطابق جلد اپنا اجلاس بلائیں گے۔
ادھر آئی سی سی کے اینٹی کرپشن اینڈ سیکورٹی یونٹ کی ایک ٹیم نے حیدر سے لندن میں ملاقات کی ہے جس کے بعد آئی سی سی کا کہنا ہے کہ وہ مذکورہ کھلاڑی کے معاملے میں پی سی بی کو تحقیقات میں مدد فراہم کرے گی۔
بدھ کے روز دبئی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ہارون لورگاٹ نے کہا کہ کرکٹ کی عالمی تنظیم کا پاکستانی کھلاڑی سے رابطہ ہوگیا ہے اور تنظیم کے آفیشلز نے ان سے لندن میں ملاقات کی ہے۔
لورگاٹ نے کہا کہ آئی سی سی پاکستان کرکٹ بورڈ سے مذکورہ کھلاڑی کے معاملے پر رابطہ کررہی ہے۔
24 سالہ ذوالقرنین حیدر پیر کے روز پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان پانچویں ون ڈے میچ سے قبل دبئی میں اپنے ہوٹل سے پراسرار طور پر غائب ہوگئے تھے۔ بعدازاں حیدر لندن پہنچے جہاں ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ میچ فکسرز کی جانب سے انہیں اور ان کے اہلِ خانہ کو قتل کی دھمکیاں دی جارہی تھیں جس کے باعث انہیں قومی ٹیم کا ساتھ چھوڑ کا لندن آنا پڑا۔
حیدر نے منگل کے روز انٹرنیشنل کرکٹ سے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرتے ہوئے برطانیہ میں سیاسی پناہ کے حصول کیلئے درخواست دائر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق ان کی جانب سے دائر کردہ برطانیہ میں پناہ کی درخواست کی سماعت 10 دسمبر کو کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1