واشنگٹن —
سوڈان کے صدر عمر البشیر اور ان کے جنوبی سوڈانی ہم منصب سلوا کیر کے درمیان جمعے کو ایتھوپیا میں ملاقات ہورہی ہے جس میں دونوں ممالک کے درمیان طے شدہ معاہدوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا جائے گا۔
حکام کے مطابق دونوں صدور ملاقات میں سیکیورٹی اور معاشی معاملات پر گزشتہ برس ستمبر میں طے پانے والے باہمی معاہدوں پر عمل درآمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔
ایتھوپیا میں جنوبی سوڈان کے سفیر اروپ ڈینگ کا کہنا ہے کہ صدور کے درمیان ہونے والی ملاقات میں گزشتہ معاہدوں پر عمل درآمد کے معاملے کے علاوہ کوئی نیا معاہدہ یا مسئلہ زیرِ بحث نہیں آئے گا۔
واضح رہے کہ ماضی میں طے پانے والے ان معاہدوں پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث جنوبی سوڈان سے نکلنے والے خام تیل کی سوڈان سے گزرنے والی پائپ لائنوں کے ذریعے بیرونی دنیا کو برآمد بحال نہیں ہوسکی ہے۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ دونوں ہی ممالک کے لیے تیل کی برآمد بنیادی ذریعہ آمدن ہے۔
کئی دہائیوں تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے بعد طے پانےو الے امن معاہدے کے تحت جنوبی سوڈان نے 2011ء میں سوڈان سے آزادی حاصل کی تھی۔
لیکن اس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان وسائل خصوصاً تیل کے ذخائر کی تقسیم، سرحدی حد بندیوں اور دیگر معاملات پر شدید اختلافات چلے آرہے ہیں جس کے باعث ماضی میں دونوں ملکوں کے درمیان مسلح جھڑپیں بھی ہوچکی ہیں۔
سوڈان و جنوبی سوڈان کے صدور کے درمیان یہ ملاقات ایتھوپیا کے وزیرِاعظم ہیل ماریم دیسالین کی کوششوں سے ہورہی ہے جنہوں نے گزشتہ ماہ خرطوم اور جوبا کے پے در پے کئی دورے کرکے دونوں رہنمائوں کو باہمی اختلافات جلد از جلد دور کرنے پر آمادہ کیا تھا۔
جمعے کو ہونے والی ملاقات میں افریقہ کے سابق صدر تھابو مبیکی بھی شریک ہوں گے جو دونوں ممالک کے درمیان ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
حکام کے مطابق دونوں صدور ملاقات میں سیکیورٹی اور معاشی معاملات پر گزشتہ برس ستمبر میں طے پانے والے باہمی معاہدوں پر عمل درآمد کی راہ میں حائل رکاوٹوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔
ایتھوپیا میں جنوبی سوڈان کے سفیر اروپ ڈینگ کا کہنا ہے کہ صدور کے درمیان ہونے والی ملاقات میں گزشتہ معاہدوں پر عمل درآمد کے معاملے کے علاوہ کوئی نیا معاہدہ یا مسئلہ زیرِ بحث نہیں آئے گا۔
واضح رہے کہ ماضی میں طے پانے والے ان معاہدوں پر عمل درآمد نہ ہونے کے باعث جنوبی سوڈان سے نکلنے والے خام تیل کی سوڈان سے گزرنے والی پائپ لائنوں کے ذریعے بیرونی دنیا کو برآمد بحال نہیں ہوسکی ہے۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ دونوں ہی ممالک کے لیے تیل کی برآمد بنیادی ذریعہ آمدن ہے۔
کئی دہائیوں تک جاری رہنے والی خانہ جنگی کے بعد طے پانےو الے امن معاہدے کے تحت جنوبی سوڈان نے 2011ء میں سوڈان سے آزادی حاصل کی تھی۔
لیکن اس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان وسائل خصوصاً تیل کے ذخائر کی تقسیم، سرحدی حد بندیوں اور دیگر معاملات پر شدید اختلافات چلے آرہے ہیں جس کے باعث ماضی میں دونوں ملکوں کے درمیان مسلح جھڑپیں بھی ہوچکی ہیں۔
سوڈان و جنوبی سوڈان کے صدور کے درمیان یہ ملاقات ایتھوپیا کے وزیرِاعظم ہیل ماریم دیسالین کی کوششوں سے ہورہی ہے جنہوں نے گزشتہ ماہ خرطوم اور جوبا کے پے در پے کئی دورے کرکے دونوں رہنمائوں کو باہمی اختلافات جلد از جلد دور کرنے پر آمادہ کیا تھا۔
جمعے کو ہونے والی ملاقات میں افریقہ کے سابق صدر تھابو مبیکی بھی شریک ہوں گے جو دونوں ممالک کے درمیان ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں۔