حال ہی میں پینٹنگ لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کر رہی ہے جس میں ایک بچہ اپنے کھلونوں کی ٹوکری میں سے سپر مین اور بیڈ مین کی بجائے کھیلنے کے لیے ایک نرس کو چن لیتا ہے، جس نے اپنے منہ پر ماسک پہنا ہوا ہے۔
اس تصویر کو کرونا وائرس کے خلاف پہلی صف میں کھڑے ہو کر لڑنے والے صحت کے عملے کو خراج کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور برطانیہ کے صحت کے عہدے داروں نے اس آرٹ ورک پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔
یہ پینٹنگ ایک ایسے آرٹسٹ نے بنائی ہے جو دیواروں پر اپنا آرٹ پینٹ کرتا ہے۔ نرس کی اس پینٹنگ کو بدھ کے روز جنوبی انگلنیڈ کے ساؤتھ ایمٹن کے یونیورسٹی ہاسپٹل میں آویزاں کیا گیا۔
اس آرٹ ورک کی ایک تصویر انسٹا گرام پر بانکسی کے پیج پر بھی پوسٹ کی گئی ہے جسے'گیم چینجر' کا عنوان دیا گیا ہے۔
اسپتال کی چیف ایکزیکٹو، پاؤلا ہیڈ کا کہنا ہے کہ بانکسی کے تخلیق کردہ اس شاندار آرٹ ورک کو یہاں پیش کرتے ہوئے ہم بہت خوشی اور فخر محسوس کر رہے ہیں۔ اس پینٹنگ میں بانکسی نے نیشنل ہیلتھ سروس اور ہمارے اسپتال میں کام کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا ہے۔ یہ پینٹںگ اصل میں مسیحاؤں کی تصویر کشی ہے۔
پاؤلا نے ٹوئٹر پر بھی اس پینٹنگ کو غیر معمولی موجودہ دور کی ایک متاثر کن تصویر کہہ کر سراہا ہے۔
بانکسی کی کرونا وائرس پر یہ پہلی پینٹنگ نہیں ہے۔ اس سے قبل پچھلے مہینے انہوں نے تیزی سے بھاگتے ہوئے ایک چوہےکی پینٹنگ اپنے پیج پر پوسٹ کی تھی جس کا عنوان تھا کہ ''جب میں گھر سے کام کرتا ہوں تو میری بیوی اسے ناپسند کرتی ہے''۔
بانکسی دیواروں پر بھی تصویریں بناتے ہیں جن میں سے ایک پینٹنگ میں ایک لڑکی کا چہرہ دکھایا گیا ہے۔ حال ہی میں اس چہرے پر کرونا سے بچاؤ کے لیے ماسک کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ تاہم، اس اضافے کے متعلق انسٹاگرام پر یہ تصدیق نہیں کی گئی کہ ان کا کام ہے۔
اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نرس کی پینٹنگ کی نمائش کوویڈ 19 کے لاک ڈاؤن کے اختتام کے بعد تک جاری رہے گی اور اس کے بعد اسے نیشنل ہیلتھ سروس کی چیرٹی کے لیے نیلام کر دیا جائے گا۔