کورٹ ڈائری: 'جب سزائے موت سنائی گئی تو لگا زندگی ختم ہوگئی'
پنجاب کے ضلع منڈی بہاؤ الدین کے رہائشی محمد اقبال رانجھا پر 1998 میں قتل کا الزام صرف اس لیے لگا تھا کیوں کہ اصل میں قتل کرنے والے شخص کا نام بھی اقبال تھا۔ اقبال رانجھا کو جب سزائے موت سنائی گئی تو ان کی عمر محض 15 برس تھی۔ انہوں نے بغیر کسی جرم کے 22 برس جیل میں گزارے۔ جیل کی کال کوٹھڑی میں اقبال رانجھا کے شب و روز کیسے گزرے اور انہیں کب رہائی ملی؟ جانیے 10 اکتوبر کو سزائے موت کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر نوید نسیم کی اس رپورٹ میں۔
مزید ویڈیوز
-
نومبر 22, 2024
پنجاب کی آلودہ فضا بچوں کو کیسے متاثر کر رہی ہے؟
-
نومبر 22, 2024
وی پی این غیر شرعی؟ علامہ راغب نعیمی کی وضاحت
-
نومبر 22, 2024
کون سے کاروبار وی پی این پر انحصار کرتے ہیں؟
-
نومبر 22, 2024
وی پی این پر کنٹرول آزادی اظہار رائے کا مسئلہ کیوں ہے؟