رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا کیسز میں پھر اضافہ، عید پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کا عندیہ


پاکستان کی حکومت نے کرونا کی تیزی سے پھیلنے والی قسم 'ڈیلٹا' کے کیس سامنے آنے کے بعد عید پر اسمارٹ لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا ہے۔

وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے پیر کو اسلام آباد میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ ملک میں کرونا وائرس کی نئی اور خطرناک قسم ڈیلٹا وائرس کے اثرات سامنے آ رہے ہیں۔

طبی ماہرین کے خیال میں کرونا وائرس کی نئی قسم سے پاکستان میں وبا کی چوتھی لہر زیادہ مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔

پاکستان میں حالیہ دنوں میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی شرح میں بتدریج اضافہ دیکھنا میں آیا ہے جب کہ پیر کو 1808 نئے مریض سامنے آئے ہیں۔

وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا کے مثبت کیسز کی شرح 3.84 فی صد رہی۔

اس سے قبل قومی ادارہ صحت کے ايگزیکٹو ڈائریکٹر میجر جنرل عامر اکرام نے تصدیق کی تھی کہ کرونا وائرس کی 'ڈیلٹا' قسم سے متاثرہ افراد اسلام آباد میں رپورٹ ہوئے ہیں۔

ان کے بقول کرونا وائرس کے چاروں ویرینٹ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں رپورٹ ہو رہے ہيں جس میں ایلفا، بِیٹا اور ڈيلٹا ویرینٹ شامل ہیں۔

کیا پاکستان کرونا وبا کی چوتھی لہر سے نمٹنے کے لیے تیار ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:06 0:00

'عید پر احتیاط سے وائرس کا پھیلاؤ روکا جا سکتا ہے'

معاونِ خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے حالیہ دنوں میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے تناظر میں کہا کہ ڈیلٹا سمیت دیگر قسم کے وائرس سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے کہ حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ عید کی چھٹیوں میں وبا سے بچاؤ کے قواعد اور پابندیوں کا اطلاق سختی سے کیا جائے گا۔ پاکستان میں عید الضحیٰ 21 جولائی کو منائی جائے گی۔ اس مذہبی تہوار کے موقع پر ملک بھر میں گہما گہمی اور قربانی کے جانوروں کی ہزاروں منڈیاں لگائی جاتی ہیں۔

ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ملک میں وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے لہذا ماسک کا استعمال اور احتیاطی تدابیر کے علاوہ ویکسی نیشن کو کسی بھی صورت میں نظر انداز نہ کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وبا کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے ملک میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کا دوبارہ سے استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے قواعد پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا اور اس مقصد کے لیے مقامی انتظامیہ کو فوج کی مدد حاصل ہو گی۔

ویکسی نیشن کے بغیر سیاحتی مقامات پر نہ جانے کی ہدایت

معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ عید کے موقع پر صرف وہی لوگ سیاحتی علاقوں کا رخ کریں جن کی ویکسی نیشن مکمل ہو چکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارتِ صحت نے تاکید کی ہے کہ نامکمل ویکسی نیشن والے سیاحت سے گریز کریں۔

انہوں نے کہا کہ عید کی چھٹیوں میں سیاحت کے لیے جانے کے لیے ویکسی نیشن کا سرٹیفکیٹ ہونا ضروری ہے بصورت سیاحتی علاقوں میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

ویکسین کی کمی کی اطلاعات کو رد کرتے ہوئے فیصل سلطان نے کہا کہ ملک میں ویکسین کی وافر مقدار موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز ساڑھے چار لاکھ افراد کو ویکسین لگائی گئی ہیں جب کہ 60 لاکھ اضافی ویکسین آنے والے دنوں میں پہنچ رہی ہے۔

کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے قائم قومی رابطہ کمیٹی کے سربراہ وفاقی وزیر اسد عمر نے چند روز قبل کرونا وائرس کی چوتھی لہر کے خدشے کا اظہار کیا تھا۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی جمعرات کو قوم سے اپیل کی تھی کہ کرونا وائرس کی چوتھی لہر سے محفوظ رہنے کے لیے ماسک پہننے سمیت قواعد و ضوابط پر سختی سے عمل کیا جائے۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اس بات کے واضح شواہد دیکھائی دیتے ہیں کہ عید کے قریب کرونا وائرس کی چوتھی لہر آ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ ملک میں ویکسین لگائے جانے کا عمل سست ہے جب کہ حکومت کی طرف سے احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کی پابندی اٹھا لینے سے لوگ سمجھتے ہیں کہ وبا کا خاتمہ ہو چکا ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ حکومت کو وبا کی نئی اقسام کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اقدامات اٹھانا ہوں گے ورنہ بھارت اور انڈونیشیا جیسے حالات پیدا ہو سکتے ہیں۔

کرونا وائرس کی قومی رابطہ کمیٹی کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کرونا سے اموات کی تعداد 22597 ہو چکی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 9 لاکھ 75 ہزار 92 تک پہنچ چکی ہے۔

معروف امریکی جریدے دی اکانومسٹ نے چند روز قبل اپنی ایک رپورٹ میں پاکستان کو کرونا وائرس سے کامیابی سے نمٹنے والے ملکوں کی فہرست میں ہانگ کانگ اور نیوزی لینڈ کے بعد تیسرے نمبر پر رکھا تھا۔

XS
SM
MD
LG