شام میں انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ اتوار کو باغیوں کے زیر قبضہ علاقے پر سرکاری فوج کے حملے میں کم از کم 13 افراد ہلاک ہوگئے۔
لبنان کی سرحد کے قریب واقع قصیر نامی اس علاقے میں کئی ہفتوں سے جھڑپیں ہورہی ہیں جہاں سرکاری فوج دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے لیے فضائی کارروائی اور گولہ باری کررہی ہے۔
دارالحکومت دمشق کو ساحل سے ملانے کی وجہ سے یہ علاقہ خاصا اہمیت کا حامل ہے۔
دریں اثناء شام کے صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات سے قبل اقتدار نہیں چھوڑیں گے۔
مسٹر اسد کا یہ بیان ارجنٹائن کے ایک اخبار میں شائع ہوا ہے۔ اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب رواں ماہ روس اور امریکہ نے شام کی حکومت اور حزب مخالف کو ملک کے بحران کے پرامن حل کے لیے مذاکرات کی میز لانے پر اتفاق کیا ہے۔
مارچ 2011ء میں بشار الاسد کی حکومت کے خلاف ملک میں شروع ہونے والی تحریک میں اب تک 70 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔
لبنان کی سرحد کے قریب واقع قصیر نامی اس علاقے میں کئی ہفتوں سے جھڑپیں ہورہی ہیں جہاں سرکاری فوج دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے لیے فضائی کارروائی اور گولہ باری کررہی ہے۔
دارالحکومت دمشق کو ساحل سے ملانے کی وجہ سے یہ علاقہ خاصا اہمیت کا حامل ہے۔
دریں اثناء شام کے صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات سے قبل اقتدار نہیں چھوڑیں گے۔
مسٹر اسد کا یہ بیان ارجنٹائن کے ایک اخبار میں شائع ہوا ہے۔ اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب رواں ماہ روس اور امریکہ نے شام کی حکومت اور حزب مخالف کو ملک کے بحران کے پرامن حل کے لیے مذاکرات کی میز لانے پر اتفاق کیا ہے۔
مارچ 2011ء میں بشار الاسد کی حکومت کے خلاف ملک میں شروع ہونے والی تحریک میں اب تک 70 ہزار سے زائد افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔