رسائی کے لنکس

شام: حکومت مخالفین کے خلاف فوجی کارروائیوں میں اضافہ


شام: حکومت مخالفین کے خلاف فوجی کارروائیوں میں اضافہ
شام: حکومت مخالفین کے خلاف فوجی کارروائیوں میں اضافہ

عینی شاہدین نے کہا ہے کہ شام کی حکومت کی فورسز نے حزب اختلاف کی تحریک کو کچلنے کے لیے جمعرات کے روز شورش زدہ جنوبی شہر درعا کے مختلف حصو ں پر حملے کیے

جمعرات کے روز شام کی حکومت کے فوجیوں نے ملک بھر میں حزب اختلاف کے مضبوط مراکز میں بھاری ہتھیاروں سے اپنی کارروائیوں میں اضافہ کر دیا ۔

عینی شاہدین نے کہا ہے کہ شام کی حکومت کی فورسز نے حزب اختلاف کی تحریک کو کچلنے کے لیے جمعرات کےر وز شورش زدہ جنوبی شہر درعا کے مختلف حصو ں پر حملے کیے۔ اس حملےکے ساتھ ساتھ حمص ، حماء ، ادلیب اور دمشق کے مضافاتی علاقوں سمیت ملک کے دوسرے علاقوں میں بڑے پیمانے پر کارروائیاں کی گئیں۔

عینی شاہدین اور حزب اختلاف کی ویب سائٹس نے خبر دی کہ مطابق شامی حکومت کےٹینکوں نے بہت سے نسبتاً چھوٹے قصبوں پر ہلہ بولا۔حکومت کی حامی ملیشیاؤں کے ارکان نے بھی مبینہ طور پر حزب اختلاف کے سینکڑوں مشتبہ سر گرم کارکنوں کو گرفتار کیا۔

شام کے سرکاری ٹیلی وژن نے کہا کہ حکومت کی فورسز حماء ، حمص اور درعا میں دہشت گردوں کے خفیہ ٹھکانون پر حملے کر رہی ہیں۔

حزب اختلاف کے سر گرم کارکن اسیل عبداللہ نے الحرہ ٹی وی کو بتایا کہ درعا پر حکومت کے حملوں سے املاک کو نقصان پہنچا اور متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔ ان کا کہناتھا کہ گولہ باری سے متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا اور ی کہ حکومت کےہیلی کاپٹروں نےبھی شہر پر فائرنگ کی ۔ جب کہ حکومت زخمیوں کے علاج سے انکار کر رہی ہے اور ادویات کو شہر میں داخل ہونے سے روک رہے ہیں۔

حمص کے ڈسٹرکٹ باب امر میں حکومت کی گولہ باری سے ایک عمارت منہدم ہو گئی ۔باب عمر میں گولہ باری مسلسل بارھویں روز بھی جاری رہی جب کہ مزید ہلاکتوں اور خوراک اور طبی رسدوں کی شدید قلت کی خبریں ملی ہیں ۔

شام کی حزب اختلاف کے راہنما مسلسل انسانی بھلائی کی سرگرمیوں میں مدد کی اپیلیں کر رہے ہیں ۔

اقوام متحدہ کی جنرل ااسمبلی امن فورس شام بھیجنے سےمتعلق عرب لیگ کے ایک منصوبے پر جمعرات کو دیر گئے اجلاس کرنے والے ہیں۔

خطار ابو زیب جو یونیورسٹی آف پیرس میں سیاسیات کا مضمون پڑھاتے ہیں ، کہتے ہیں کہ اگرچہ شام کی حکومت حزب اختلاف کی تحریک کو کچلنا چاہتی ہے لیکن یہ دشوار ثابت ہورہا ہے۔
وہ کہہ رہے ہیں کہ لبنان میں شام کے اتحادیوں کا دعویٰ ہے کہ حکومت کی کارروائی سے حزب اختلاف کو دو ہفتوں کےاندر اندر کچل دیا جائے گا ۔ لیکن انہیں شک ہے کہ فوجی طاقت سے تنازعے کو حل کیا جا سکتا ہے ۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے جمعرات کےروز مطالبہ کیا کہ شام سویلین علاقوں پر اپنی گولہ باری روک دے ۔ وی آنا میں انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ مضافاتی علاقوں میں اندھا دھند گولہ باری کی جا رہی ہے ، ہسپتالوں کو اذیت رسانی کے مراکز کے طور پراستعمال کیا جارہا ہے ، دس سال کی عمر تک کے بچوں کو زنجیروں میں جکڑا جا رہا ہے اور ان کے ساتھ زیادتی کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے ان کارروائیوں کو انسانیت کے خلاف تقریباً یقینی جرائم قرار دیا۔

XS
SM
MD
LG