رسائی کے لنکس

شامی صدر آئین پر ریفرنڈم کرائیں گے: روسی وزیرِ خارجہ


شامی صدر آئین پر ریفرنڈم کرائیں گے: روسی وزیرِ خارجہ
شامی صدر آئین پر ریفرنڈم کرائیں گے: روسی وزیرِ خارجہ

روس کے وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا ہے کہ شام کے صدر بشار الاسد ملک میں نئے آئین کے معاملے پر ریفرنڈم کرائیں گے جس کی تاریخ کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔

منگل کو دمشق میں شامی صدر کے ساتھ ملاقات کے بعد روسی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ شامی صدر نے انہیں بتایا ہے کہ وہ آئندہ چند روز میں ملک کا نیا آئین تیار کرنےو الے کمیشن کے اراکین کے ساتھ ملاقات کرنے والے ہیں۔

روسی ذرائع ابلاغ کے مطابق ملاقات کے دوران میں دونوں رہنمائوں نے شام میں جاری پرتشدد واقعات پر تبادلہ خیال کیا۔

روس کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق مسٹر لاوروف کا شامی وزیرِ اعظم سے گفتگو میں کہنا تھا کہ "ہر ملک کے رہنما کو اپنی ذمہ داریوں کا ادراک ہونا چاہیے اور شام کے صدر کی حیثیت میں آپ اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں"۔

یاد رہے کہ روسی وزیرِ خارجہ اور بیرونِ ملک کام کرنے والی روسی خفیہ ایجنسی کے سربراہ شام کے ایک روزہ دورے پر ہیں جس کا مقصد، روسی وزارتِ خارجہ کے بقول، مشرقِ وسطیٰ میں ماسکو کے اہم ترین اتحادی ملک کو "ان جمہوری اصلاحات کے نفاذ کے ذریعے" استحکام بخشنا ہے "جن کا وقت آگیا ہے"۔

دریں اثنا گزشتہ 11 ماہ سے جاری احتجاجی تحریک کے خلاف شامی حکومت کی پرتشدد کاروائیوں میں شدت آنے پر بطورِ احتجاج فرانس نے شام میں تعینات اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔

فرانس کا یہ قدم امریکہ کی جانب سے دمشق میں اپنا سفارت خانہ بند کرنے اور برطانیہ اور اٹلی کی جانب سے دمشق میں تعینات اپنے سفراء کو ہنگامی مشاورت کے لیے وطن واپس بلانے کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔

ادھر سیاسی کارکنان کا کہنا ہے کہ احتجاجی تحریک کے مرکزی شہر حمص پہ سرکاری افواج کی بمباری کا سلسلہ منگل کو دوبارہ شروع ہوگیا ہے۔ شامی افواج کی جانب سے شہر پہ بمباری کا یہ پانچواں روز ہے۔

فورسز کی حالیہ کاروائی کا آغاز جمعے کی شب ہوا تھا جس کے دوران میں ہفتے کی صبح تک سرکاری افواج کے تشدد اور بمباری ، حزبِ اختلاف کی تنظیموں کے دعووں کے مطابق، حمص کے 200 سے زائد باشندے ہلاک ہوگئے تھے۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی 'صنعا' نے تشدد کے ان واقعات کی ذمہ داری "مسلح دہشت گردوں " پر عائد کی ہے۔

XS
SM
MD
LG