پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ قومی ٹیم ورلڈ کپ 2011 کے سیمی فائنل تک رسائی ضرور حاصل کرے گی۔
2011 کے عالمی کرکٹ کپ میں شرکت کیلئے بنگلہ دیش روانگی سے قبل جمعرات کے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کا مورال بلند ہے اور نیوزی لینڈ کو ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز میں شکست دینے کے بعد ٹیم مضبوط پوزیشن میں ہے۔
پریس کانفرنس میں آفریدی کے ہمراہ قومی ٹیم کے کوچ وقار یونس اور منیجر انتخاب عالم بھی موجود تھے۔
آفریدی نے کہا کہ ورلڈ کپ ایک طویل ٹورنامنٹ ہے جس میں کامیابی کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ ٹیم اپنی کارکردگی کس طرح برقرار رکھتی ہے۔
بھارت، سری لنکا اور بنگلہ دیش کی مشترکہ میزبانی میں ہونے والا عالمی کپ 19 فروری سے 2 اپریل تک، یعنی کل 43 دن جاری رہے گا جس کے دوران کل 49 میچز کھیلے جائیں گے۔ پاکستان اپنے تمام 6 لیگ میچز سری لنکا میں کھیلے گا۔
تاہم قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان اگلے راؤنڈ میں کوالیفائی کرنے میں کامیاب ہوا تو ان کی ٹیم بھارت میں میچ کھیلنے کیلئے مکمل طور پر تیار ہے اور کھلاڑی اس حوالے سے کسی قسم کے اضافی دباؤ کا شکار نہیں ہوں گے۔
ایک سوال کے جواب میں آفریدی کا کہنا تھا کہ اگر ممبئی میں ہونے والا عالمی کپ کا فائنل پاکستان اور بھارت کے درمیان ہوا تو یہ مقابلے کا ایک "آئیڈیل اختتام" ہوگا جس سے ان کے بقول دونوں ملکوں کے عوام کو قریب آنے کا موقع ملے گا۔
عالمی مقابلے میں فیورٹ ٹیموں کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال پہ آفریدی نے صرف اتنا کہنے پر اکتفا کیا کہ بھارت اور سری لنکا ایسی ٹیمیں ہیں جو ورلڈ کپ جیتنے کی پاکستانی کوششوں کی راہ میں حائل ہوسکتی ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں آفریدی کا کہنا تھا کہ پی سی بی کی جانب سے ورلڈ کپ اسکواڈ کے کپتان کے اعلان میں کی جانے والی تاخیر کے سبب وہ کسی قسم کے دباؤ میں نہیں آئے تھے اور انہوں نے اپنی تمام توجہ اپنے کھیل پر مرکوز رکھی تھی۔
پاکستانی ٹیم جمعرات کی شب بنگلہ دیش روانہ ہوگی جہاں وہ دو وارم اپ میچز کھیلنے کے بعد سری لنکا پہنچے گی۔ پاکستان ورلڈ کپ کا اپنا پہلا میچ 23 فروری کو ہمبنتوتا، سری لنکا میں کینیا کے خلاف کھیلے گا۔