افغان طالبان نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ کے ساتھ امن بات چیت کے سلسلے میں ابتدائی طور پر بیرون ملک ایک سیاسی دفتر کھولنے پر اتفاق رائے ہوگیا تھا۔
وائس آف جہاد (جہاد کی آواز) نامی اپنی ویب سائٹ پر منگل کو جاری کیے گئے ایک بیان میں طالبان کے ترجمان زبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ متعلقہ فریقین بشمول قطر کے ساتھ ہونے والی ابتدائی بات چیت میں افغانستان سے باہر ایک دفتر کھولنے کا معاملہ زیر بحث آیا تھا ۔
’’بین الاقوامی برادری کے ساتھ مفاہمت کےلیے ہم بیرون ملک ایک سیاسی دفتر کھولنے کے لیے اب تیار ہیں اور اس سلسلے میں قطر سمیت دیگر متعلقہ مقامات کے بارے میں ہمارا اتفاق رائے بھی ہوگیا ہے۔‘‘
بیان میں جنگ کے خاتمے کے لیے تمام غیر ملکی افواج کو افغانستان سے نکل جانے کے طالبان کے موقف کو بھی دہرایا گیا ہے۔
طالبان نےگوانتانومو بے پر امریکی جیل سے اپنے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
افغان اور مغربی ملکوں کے عہدے داروں کے خیال میں ملک سے باہر طالبان کا سیاسی دفتر افغانستان میں جنگ کے پرامن حل کی کوششوں میں پیش رفت کے لیے بہت اہم ہے۔