|
ویب ڈیسک—امریکہ کی نائب صدر کاملا ہیرس نے ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے آئندہ انتخابات میں صدارتی نامزدگی کے لیے غیر سرکاری طور پر نمایاں ڈیلیگیٹس کی حمایت حاصل کر لی ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق ڈیموکریٹک پارٹی کے 2200 سے زیادہ ڈیلیگیٹس نے کاملا ہیرس کو بطور صدارتی امیدوار نامزد کرنے کی حمایت کی ہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے صدارتی نامزدگی حاصل کرنے کے لیے 1976 ڈیلیگیٹس درکار ہوتے ہیں جب کہ کاملا ہیرس درکار اکثریت سے کہیں زیادہ ڈیلیگیٹس کی حمایت حاصل کر چکی ہے۔ تاہم حتمی فیصلہ 19 سے 22 اگست تک جاری رہنے والے پارٹی کے نیشنل کنونشن میں ہو گا۔
ڈیموکریٹک پارٹی کا نیشنل کنونشن آئندہ ماہ ہو گا جس میں اس امیدوار کے نام کا اعلان کیا جائے گا جسے پانچ نومبر کو صدارتی انتخاب میں ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ کرنا ہے۔
صدر جو بائیڈن کی جانب سے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبردار ہونے کے اعلان کے بعد ڈیموکریٹک پارٹی حتمی امیدواروں کے نام فائنل کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔
صدر بائیڈن نے صدارتی امیدوار کے لیے نائب صدر کاملا ہیرس کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔
اے پی کے مطابق کاملا ہیرس کو ڈیلیگیٹس کی ملنے والی حمایت سے متعلق اعداد و شمار انفرادی ڈیلیگیٹس کے انٹرویوز اور ریاستی سطح پر جماعت کے رہنماؤں کے بیانات کی روشنی میں مرتب کیے گئے ہیں۔
ہیرس نے پیر کی شب ایک بیان میں کہا کہ وہ بہت جلد صدارتی نامزدگی کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔
صدر بائیڈن کی جانب سے انتخابی دوڑ سے دستبردار ہونے کے چند گھنٹے بعد ہی کاملا ہیرس نے اپنی انتخابی مہم کے لیے آٹھ کروڑ ڈالر سے زائد چندہ جمع کر لیا تھا۔
ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کے چیئرمین جیم ہیریسن نے پیر کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پارٹی سات اگست تک صدارتی امیدواروں کے ناموں کا انتخاب کر لے گی۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے کئی عہدیدار 59 سالہ کاملا ہیرس کی بطور صدارتی امیدوار نامزدگی کی توثیق کر چکے ہیں اور اب تک پارٹی کی طرف سے کوئی ایسا امیدوار سامنے نہیں آیا ہے جو ان کے مقابلے میں صدارتی نامزدگی حاصل کرنے کی دوڑ میں شامل ہو۔
ایوانِ نمائندگان کی سابق اسپیکر اور ڈیموکریٹک پارٹی میں اثر و رسوخ رکھنے والی رہنما نینسی پلوسی نے کاملا ہیرس کی کھل کر حمایت کی ہے۔
پیر کو جاری ایک بیان میں پلوسی نے کہا کہ وہ نائب صدر کاملا ہیرس کی بطور امریکہ کے صدر کی بھرپور حمایت کرتی ہیں اور یہ ملک کے مستقبل کے لیے فخر اور امتیاز کی بات ہے۔
پلوسی نے مزید کہا کہ کاملا ہیرس کے لیے ان کی والہانہ حمایت سرکاری، ذاتی اور سیاسی ہے۔
کئی ریاستوں کے ڈیموکریٹک گورنروں نے بھی کاملا ہیرس کی بطور صدارتی امیدوار نامزدگی کی حمایت کی ہے جن میں جے بی پرٹزکر، گریچن وٹمر،اینڈی بیشیر، گیون نیوسم اور دیگر شامل ہیں۔
مذکورہ تمام گورنرز صدر بائیڈن کو انتخابات میں کامیاب کرانے کے لیے سرگرم تھے۔ تاہم صدر کے دستبردار ہونے کے بعد انہیں انتخابی دوڑ میں بطور امیدوار کے طور پر بھی دیکھا جا رہا تھا۔
اگر کاملا ہیرس ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی حاصل کر لیتی ہیں تو پانچ نومبر کے صدارتی انتخابات میں ان کا مقابلہ ری پبلکن صدارتی امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہو گا۔
کاملا نے پیر کو انتخابی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ فخر کے ساتھ 78 سالہ ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اپنا ریکارڈ برقرار رکھیں گی۔
اس خبر کی تحریر میں اسٹیو ہرمین نے حصہ لیا جبکہ اس میں شامل بعض معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔