پولیس نے امریکہ کی جنوبی ریاست ٹیکساس کی ایک معروف عمارت میں گھسنے والے پانچ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن سے واقعہ کے متعلق تفتیش کی جارہی ہے۔
ٹیکساس کے شہر سان انتونیو کی پولیس نے کہا ہے کہ گرفتار شدگان میں سے دو افراد کو اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ بدھ کو علی الصباح شہر میں واقع 'بیکسر کائونٹی کورٹ ہاؤس' نامی 120 برس قدیم عمارت کی ایک کھڑکی کے ذریعے رینگتے ہوئے اندر داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
تیسرے ملزم کو عمارت کے سامنے کھڑی ایک گاڑی میں اپنے ساتھیوں کا انتظار کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ سے تعلق کے شبہ میں دو اور افراد بھی حراست میں لیے گئے ہیں۔
مشتبہ ملزمان میں سے تین کی عمریں 20 کے پیٹے میں ہیں اور ایک مقامی خبررساں ادارے کے بقول تمام ملزمان مراکشی نژاد فرانسیسی مسلمان ہیں۔
سان انتونیو کے ایک مقامی ریڈیو چینل نے خبردی ہےکہ حراست میں لیے گئے پانچوں افراد لندن کے ہتھرو ایئر پورٹ سے آئے تھے اور قانونی طریقے سے امریکہ میں داخل ہوئے ہیں۔
سان انتونیو کے پولیس سربراہ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ انہیں اس حوالے سے کوئی معلومات نہیں ہے کہ گرفتار شدگان کے اس اقدام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق تھا۔
دیگر حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گاڑی سے مختلف "تنصیبات کی تصاویر" برآمد ہوئی ہیں جن میں آبی ذخائر، خریداری کے مراکز اور دیگر عوامی مقامات شامل ہیں۔
سان انتونیو کے ایک پولیس عہدیدار نے کہا ہے مشتبہ افراد سے برآمد ہونے والی سفری دستاویزات اور پارکنگ ٹکٹس سے پتا چلتا ہے کہ وہ امریکہ کے کئی شہر گھوم چکے ہیں۔