رسائی کے لنکس

توشہ خانہ کیس: سپریم کورٹ نے عمران خان کی حکمِ امتناع کی درخواست نمٹا دی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سپریم کورٹ نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں حکمِ امتناع کی درخواست نمٹا دی ہے۔

اسلام آباد سے وائس آف امریکہ کے نمائندے عاصم علی رانا کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے بدھ کو عمران خان کی درخواست پر سماعت کی۔ اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

عمران خان پر توشہ خانہ سے کم قیمت پر تحائف وصول کرنے اور اور انہیں اپنے اثاثوں میں ظاہر نہ کرنے کا الزام ہے۔ جس پر ان کے خلاف اسلام آباد کی سیشن کورٹ اور ہائی کورٹ میں کیسز زیرِ سماعت ہیں۔

سپریم کورٹ میں بدھ کو سماعت کے دوران جسٹس یحییٰ آفریدی نے عمران خان کے وکیل سے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں ہائی کورٹ نے ابھی کوئی براہِ راست حکم جاری نہیں کیا، ہائی کورٹ کا حکم چیلنج کریں گے تو تفصیل سے سن کر مناسب حکم جاری کریں گے۔

عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو سات روز میں فیصلے کا حکم دیا تھا۔

اس پر الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے عدالت کو بتایا کہ ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل پر ہائی کورٹ میں سماعت کل مقرر ہے۔

خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹرائل کورٹ کے حوالے سے درخواستیں بھی دائر کی گئی ہیں۔ ہائی کورٹ تمام مقدمات میں نوٹسز تو جاری کرتی ہے لیکن حکم امتناع نہیں دیتی۔

جسٹس مسرت ہلالی کا کہنا تھا کہ معاملہ ہائی کورٹ کو ارسال کر رہے ہیں تو ٹرائل کیسے روک دیں۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیے کہ کیس میں دائرہ اختیار سے متعلق نکتہ بنیادی اور اہم ہے۔

سماعت کے دوران بینچ نے کہا کہ پر امید ہیں کہ ہائی کورٹ توشہ خانہ کیس سے متعلق عمران خان کی دیگر تمام درخواستوں کو کیس کے ساتھ سنے گی۔جسٹس یحییٰ آفریدی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم ہائی کورٹ کو کوئی حکم نہیں دے رہے۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس دونوں فریقین کی رضامندی سے نمٹا دیا۔

واضح رہے کہ اگست 2022 میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی اتحادی حکومت کے ارکانِ قومی اسمبلی کی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے الیکشن کمیشن کو عمران خان کی نااہلی کے لیے ایک ریفرنس بھیجا تھا۔

ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے اپنے اثاثوں میں توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف اور ان تحائف کی فروخت سے حاصل کی گئی رقم کی تفصیل نہیں بتائی۔ انہوں نے دوست ممالک سے توشہ خانہ میں حاصل ہونے والے بیش قیمت تحائف کو الیکشن کمیشن میں جمع سالانہ گوشواروں میں دو برس تک ظاہر نہیں کیا۔

یہ تحائف سال 20-2021 کے گوشواروں میں اس وقت ظاہر کیے گئے جب توشہ خانہ اسکینڈل خبروں میں سامنے آیا۔ عمران خان اور ان کی پارٹی نے ان تمام کیسز کو بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہونے سے انکار کیا تھا۔

الیکشن کمیشن نے اکتوبر 2022 میں ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان نے اثاثوں کی غلط تفصیلات جمع کروائیں اور کرپٹ پریکٹسز کے مرتکب ہوئے۔

XS
SM
MD
LG