جاپانی موٹر ساز کمپنی ٹویوٹا نے کہا ہے کہ انہیں اپنی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ ان کی گاڑیوں کی رفتار میں غیرمتوقع اضافے کی شکایت کے بعض واقعات کا سبب انسانی غلطی تھی۔
ٹویوٹا کے ترجمان مائیک مچلز کا کہناتھاکہ گاڑیوں کی رفتار میں اچانک اضافے کے دو ہزار واقعات کی چھان بین سے یہ ظاہر ہوا ہے ڈرائیو وں نے بریک پر پاؤں رکھنے کی بجائے غلطی سے ایکسیلیٹر کے پیڈل کودبا دیاتھا۔
مچلز نے یہ تبصرہ ول اسٹریٹ جرنل میں شائع ہونے والی اس رپورٹ کے بعد کیا، جس میں اسی سلسلے کی ایک چھان بین کے حوالے سے کہا گیاتھا کہ امریکی نیشنل ہائی وے ٹریفک سیفٹی ایڈمنسٹریشن بھی اسی نتیجے پر پہنچی ہے کہ بعض واقعات ڈرائیو وں کی غلطی کے باعث رونما ہوئے ۔
ٹویوٹا کمپنی نے اپنے کئی ماڈلز کی گاڑیوں کی رفتار ڈرائیونگ کے دوران اچانک بڑھ جانے کا مسئلہ سامنے آنے کے بعد پچھلے سال دنیا بھر سے 80 لاکھ سےزیادہ گاڑیوں کو مرمت کے لیے واپس منگوا لیاتھا۔اس خرابی کے باعث 2000ء کے بعد سے ٹریفک کے 89 مہلک حادثات رونما ہوئے تھے۔
اس سے قبل اس مسئلے کو گاڑی کے الیکٹرانک نظام کی خرابی اور ناقص ڈیزائن سے منسلک کیا جاتا رہاہے ، جس کے باعث گاڑی کے ایکسیلیٹر کا پیڈل پھنس جاتا تھا اور یا و ہ گاڑی کے فرش کے قالین میں اٹک جاتا تھا۔