پاکستان میں ’چاند رات‘ کو بھاگتے دوڑتے شاپنگ کی خریداری کے دن، اب لگتا ہے، گنے جا چکے ہیں۔
بازاروں میں بے انتہا رش، ٹریفک کے چلنے کی جگہ نہیں، پارکنگ ملتی نہیں۔۔ ایسے میں جلدی جلدی، کچھ دیکھے اور کچھ دیکھے بھالے بغیر چیزیں لینے پر درجنوں خدشات۔۔۔
پھر جس طرح کے ملکی حالات ہیں ان میں دہشت گردی کے خدشے کو بھی نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
یہ وہ تمام مسائل ہیں جن کا روایتی شاپنگ کے ساتھ چولی دامن کا ساتھ ہے ۔۔ لوگ اب ان مسائل سے تھک چکے ہیں۔ اسی لئے، اب پاکستان میں بھی ’آن لائن شاپنگ‘ کا رجحان بہت تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔
گزشتہ دو سالوں کے دوران آن لائن شاپنگ میں 40 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، جبکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ایک رپورٹ کے مطابق، گزشتہ ہفتے آج ہی کے دن یعنی منگل کو ملک بھر میں منائی جانے والی عید کے موقع پر 1کھرب روپے سے زائد مالیت کی اقتصادی سرگرمیاں نوٹ کی گئی ہیں۔ اس رقم کو دیکھتے ہوئے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ مستقبل میں آن لائن شاپنگ کا حجم کیا ہوسکتا ہے۔
آن لائن شاپنگ کو ’ای کامرس‘ بھی کہا جاتا ہے۔ دنیا بھر میں تو ای کامرس کا رجحان بہت آگے نکل چکا ہے، جبکہ ہمارے یہاں ابھی اس کی شروعات ہے۔ میڈیا اور سوشل میڈیا ای کامرس کے رجحان بڑھانے میں بہت اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
آج سوشل میڈیا نوجوانوں کا سب سے بڑا ’عالمی فورم‘ بن چکا ہے اس لئے آج کے نوجوان خاص کر بڑے تعلیمی اداروں کے نوجوان اسٹورز اور بازاروں میں دھکے کھانے کے بجائے آن لائن شاپنگ کو ترجیح دیتے ہیں۔
اب سے کچھ سال پہلے تک پاکستان میں ای کامرس کی سہولیات بہت کم تھیں۔ لیکن، اب ان میں بھی تیزی آرہی ہے۔ اس کی مثال ’او ایل ایکس‘ اور ’دراز ڈاٹ پی کے‘ اور اس جیسی متعدد ویب سائٹس اور پورٹلز کی کامیابی کے تناظر میں دیکھی جانی چاہئے۔
’اوایل ایکس‘ اس وقت دنیا کے کئی ممالک میں کارگر ہے۔ ٹی وی پر آپ نے اس کی درجنوں بار اشتہاری مہم دیکھی ہو گی۔ اس کے ذریعے آپ نا صرف اپناہر قسم کا سامان فروخت کرنے کے لئے اشتہار دے سکتے ہیں، بلکہ اپنی مصنوعات بیچ اور دوسروں کی خرید بھی سکتے ہیں۔ جبکہ، دراز ڈاٹ پی کے وہ آن لائن شاپنگ پورٹل ہے جو منٹوں میں سینکڑوں برانڈز کی ہزاروں منصوعات کی رینج آپ کے سامنے لے آتا ہے۔ پھر آپ کی مرضی جو چاہیں خریدیں۔
اب تو پاکستان میں موجود کنزیومر پروڈکٹس بنانے والی ایک بہت بڑی اور ملٹی نیشنل کمپنی ’یونی لیور‘ نے بھی اپنے صارفین کو پہلی مرتبہ آن لائن ریٹیل سہولتیں فراہم کردی ہیں۔ علاوہ ازیں، دیگر کئی بڑی کمپنیاں بھی نئے آن لائن منصوبوں کے ذریعے ای کامرس کے شعبے میں آگے آرہی ہیں۔
یونی لیور کے وائس پریذیڈنٹ (کسٹمر ڈیولپمنٹ) عامر پراچہ کا کہنا ہے کہ ’ایک اندازے کے مطابق، اگلے 5 برسوں میں ای کامرس کے ذریعے پاکستان میں 4 ارب روپے کے ٹرن اوور کا امکان ہے۔‘
مختصر کہا جائے تو پاکستان میں آن لائن شاپنگ یا ای کامرس کا مستقبل بہت روشن ہے۔ اس کی سب سے بڑی دلکشی یہ ہے کہ صارفین گھر بیٹھے اپنی پسند، اطمینان اور اچھی طرح دیکھ بھال کرکے خریداری کرسکتے ہیں ۔۔۔وہ بھی روایتی خریداری کے مسائل سے بہت دور رہتے ہوئے۔۔۔