رسائی کے لنکس

صومالیہ دنیا کا سب سے کرپٹ ملک: ٹرانسپرنسی


موغادیشو کے پرانے ساحل کا ایک منظر
موغادیشو کے پرانے ساحل کا ایک منظر

رپورٹ میں کہا گیا کہ ملکوں کو "زیادہ گہرائی کے ساتھ نظام میں اصلاحات" کی ضرورت ہے تاکہ اقتدار اور دولت کی بڑھتی ہوئی عدم مساوات پر توجہ دی جا سکے۔

بدعنوانی پر نظر رکھنے والی ایک موقر بین الاقوامی تنظیم نے عدم مساوات اور سرکاری بدعنوانی کے درمیان رابطے کو اجاگر کرتے ہوئے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ لوگ بدعنوانی سے نمٹنے کا عزم ظاہر کرنے والے مقبول راہنماؤں سے اس بابت زیادہ توجہ کے متمنی ہیں لیکن صورتحال میں بہتری کا امکان دکھائی نہیں دیتا۔

ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے بدھ کو دنیا میں بدعنوانی کے تاثر سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ جاری کی۔

تنظیم کے اعلیٰ عہدیدار جوز اوگز کہتے ہیں کہ "مقبول یا مطلق العنان حکمرانوں والے ملکوں میں جمہورتیں تنزلی کا شکار ہیں اور سول سوسائٹی کے خلاف کارروائیوں کی کوششیں، آزادی صحافت کو محدود کرنے اور عدلیہ کی آزادی کو کمزور کرنے جیسے اقدام ہم اکثر دیکھتے ہیں۔"

ان کا مزید کہنا تھا کہ "بجائے اس کے کہ سرمایہ کاروں کے ساتھ حکومتوں کے گٹھ جوڑ سے نمٹا جائے، یہ راہنما عموماً زیادہ بدعنوان نظام وضع کرتے ہیں۔"

رپورٹ میں کہا گیا کہ ملکوں کو "زیادہ گہرائی کے ساتھ نظام میں اصلاحات" کی ضرورت ہے تاکہ اقتدار اور دولت کی بڑھتی ہوئی عدم مساوات پر توجہ دی جا سکے۔

تنظیم نے سفارش کی ہے کہ ان تبدیلیوں میں سرکاری کمپنیوں کی ملکیت کو افشا کرنے کے علاوہ بدعنوانی سے حاصل پیسے کو ملک سے باہر لے جانے والوں پر پابندیاں عائد کرے۔

اوگز کا کہنا تھا کہ "بدعنوانی کی وجہ سے بہت سے ممالک میں لوگ بنیادی ضرورت کی چیزوں سے محروم ہیں رات کو بھوکے سوتے ہیں، جب کہ طاقتور اور بدعنوان عناصر استثنیٰ کے ساتھ پرتعیش طرز زندگی اپنائے ہوئے ہیں۔"

رپورٹ میں مختلف ممالک کی کاروباری شخصیات اور مبصرین سے حاصل کردہ معلومات اور جائزے کی بنیاد میں دنیا میں بدعنوانی کے تاثر پر مبنی ملکوں کی فہرست تیار کی گئی جس میں 0 سے لے کر 100 تک نمبر کے ذریعے ملکوں کی درجہ بندی کی گئی۔

ڈنمارک کا دارالحکومت کوپن ہیگن
ڈنمارک کا دارالحکومت کوپن ہیگن

0 نمبر بدعنوان ترین ملک جب کہ 100 انتہائی شفاف ملک کو ظاہر کرتا ہے۔

فہرست میں شفاف ترین ممالک میں ڈنمارک اور نیوزی لیںڈ نوے نمبر کے ساتھ سرفہرست ہیں جب کہ فن لینڈ کے 89 اور سویڈن کے 88 پوائنٹس ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ ان تمام ممالک میں امور حکومت مخفی نہیں، صحافت اورنظام عدل آزاد ہے۔

مزید برآں اعلیٰ نمبر حاصل کرنے والے ممالک میں شہریوں کو اس معلومات تک رسائی کی اجازت ہے کہ سرکاری خزانہ کہاں استعمال ہو رہا ہے۔

فہرست میں صومالیہ کو دس نمبر کے ساتھ بدعنوان ترین ملک قرار دیا گیا۔ جنوبی سوڈان کے 11، شمالی کوریا کے 12 اور شام کے 13 نمبر ہیں۔

XS
SM
MD
LG