رسائی کے لنکس

غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق صدر ٹرمپ کا ایگزیکٹو آرڈر معطل


سان فرانسسکو کے ایک وفاقی جج نے غیر قانونی تارکین وطن کے لئے محفوظ سمجھے جانے والے شہروں کے لیے وفاقی فنڈز روکنے سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک حکمنامے کو معطل کر دیا ہے۔

امریکی ڈسٹرکٹ جج ولیم اورک نے منگل کو ایک عارضی حکمنامہ جاری کیا جو اس وقت تک موثر رہے گا جب کہ ٹرمپ کےحکمنامے کی ایک شق پر عدالت میں کارروائی ہو گی۔

25 جنوری کو جاری کئے گئے اس ایکزیکٹیو آرڈر میں وفاقی فنڈنگ کو ان شہروں کے لئے روک دینے کے لئے کہا گیا تھا۔

سان فرانسسکو اور اس کے قریب واقع سانتا کلارا کاؤنٹی نے اپنے دلائل میں کہا کہ اس حکمنامے سے اربوں ڈالر کے وفاقی فنڈز خطرے میں پڑ گئے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کو سہولتیں فراہم کرنے والے شہر اپنے ان اقدامات کی وجہ سے امریکی لوگوں اور خود ہماری جمہوریہ کے ڈھانچے کو بے پناہ نقصان پہنچاتے ہیں۔

جسٹس ڈپارٹمنٹ کے وکلاء نے کہا کہ فنڈز کی مقدار کہیں کم تھی اورا س کا تعلق کچھ مخصوص گرانٹس سے تھا۔

گزشتہ ہفتے امریکی اٹارنی جیف سیشنز نے غیر قانونی تارکین وطن کو سہولیات فراہم کرنے والے دس شہروں کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ یہ تصدیق کریں کہ وہ امیگریشن قوانین کی پاسداری کر رہے ہیں۔ ان کے پاس تیس جون تک جواب دینے کی مہلت ہے۔

منگل کے رو ز مئیرز کے ساتھ ایک ملاقات کے بعد سیشنز نے ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہا کہ ایک شہر پہلے ہی جواب پیش کر چکا ہے ۔ سیشنز نے عدالت کے فیصلے سے قبل جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہم یہ یقینی بنانے کے لیے کہ ان گرانٹس سے متعلق تمام تقاضے پورے کئے گئے ہیں ، ان جوابات کا جائزہ لیں گے۔

XS
SM
MD
LG