|
ویب ڈیسک— امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سابق سفیر اور ری پبلکن پارٹی کی صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں شامل ہونے والی نکی ہیلی اور سابق وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کو حکومت میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ سابق سفیر نکی ہیلی یا سیکریٹری پومپیو کو زیرِ تشکیل ٹرمپ انتظامیہ میں شمولیت کی دعوت نہیں دے رہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے ان دونوں کے ساتھ ماضی میں کام کرتے ہوئے اچھا وقت گزارا ہے اور ملک کے لیے ان کی خدمات پر بھی دونوں کے شکر گزار ہیں۔
آئندہ برس 20 جنوری کو صدارت سنبھالنے سے قبل ٹرمپ اپنی کابینہ میں ذمے داریوں کے لیے ممکنہ امیدواروں سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے جمعے کو رپورٹ کیا تھا کہ ٹرمپ نے ممتاز سرمایہ کار اسکاٹ بیسینٹ سے ملاقات کی ہے اور ممکنہ طور پر وہ امریکہ کے وزیرِ خزانہ ہوسکتے ہیں۔
نکی ہیلی کیلی فورنیا کی سابق گورنر اور ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں اقوامِ متحدہ کے لیے امریکہ کی سفیر رہی ہیں۔
نکی ہیلی ری پبلکن پارٹی کی نامزدگیوں کے لیے ہونے والی پرائمریز میں شریک ہوئی تھیں اور ٹرمپ پر شدید تنقید کے باوجود انہوں نے بعد ازاں امیدوار کے طور پر ان کی نامزدگی کی تائید کی تھی۔
پومپیو صدر ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں سینٹرل انٹیلی جینس ایجنسی (سی آئی اے) کے ڈائریکٹر رہ چکے ہیں۔ بعض میڈیا رپورٹس میں امکان ظاہر کیا جا رہا تھا کہ وہ ٹرمپ حکومت میں وزیرِ دفاع ہو سکتے ہیں۔
اس سے پہلے پومپیو کو ری پبلکن پارٹی کا ممکنہ صدارتی امیدوار بھی قرار دیا جا رہا تھا۔ لیکن انہوں نے اپریل 2023 میں اعلان کیا تھا کہ وہ الیکشن میں حصہ لینے کے خواہش مند نہیں ہیں۔
ہیلی اور پومپیو نے ٹرمپ کے بیان پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
اپنے پہلے دورِ صدارت میں ٹرمپ بطور صدر سوشل میڈیا کے ذریعے اہم اعلانات کرتے رہے ہیں۔
ایک اور پوسٹ میں صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کی تقریبِ حلف برداری میں رئیل اسٹیٹ سرمایہ کار اور ان کی مہم کے ڈونر اسٹیو وٹکوف اور سابق سینیٹر کیلی لیوفلر بھی شریک ہوں گے۔
اس رپورٹ میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے لی گئی ہیں۔