رسائی کے لنکس

تربت میں چوکی پر حملہ، دو ایف سی اہلکار ہلاک


واقعے کے بعد ایف سی اور لیویز کے اہل کاروں نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

بلوچستان کے جنوبی ضلع تربت میں نا معلوم مسلح افراد کے سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملے میں دو اہل کار ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔ حملے کے بعد مسلح افراد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ۔

لیو یز حکام کے بقول بدھ کی شام کو تر بت کے علاقے دشت میں فرنٹیر کور بلوچستان کے اہل کار ایک چیک پوسٹ پر اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے تھے اور گاڑیوں کی چیکنگ میں مصروف تھے اسی اثنا میں مو ٹر سائیکل پر سوار دو مسلح افراد نے اُن پر اندھا فائر کھول دیا جس کی زد میں آکر ایف سی کے پانچ جوان شديد زخمی ہو گئے، جن میں سے دو نے موقع پر دم توڑ دیا۔ دیگر زخمیوں کو تربت اسپتال میں منتقل کر دیاگیا ۔

لیویز حکام کے بقو ل حملہ آوروں پر جوابی فائرنگ بھی کی گئی لیکن وہ موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، واقعے کے بعد ایف سی اور لیویز کے اہل کاروں نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

واقعہ کی ذمہ داری تاحال کسی گر وپ یا تنظیم کی طرف سے قبول نہیں کی گئی تاہم اس سے پہلے ضلع تر بت اور آواران میں فرنٹیر کور کے اہل کاروں پر ہونے والے حملوں کی ذمہ داری کالعدم بلوچ عسکر ی گروپ قبول کر تے رہے ہیں ۔

رواں ماہ کے دوران تر بت سے متصل ضلع آواران میں سڑک کے کنارے نصب کئے گئے بم دھماکے میں دو افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ اس پہلے پنجگور میں ایف سی کے دو اہل کاروں کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا گیا تھا ۔

اربوں ڈالر کی مالیت کا پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبے کا مغر بی روٹ ضلع تربت سے ہو کر گوادر میں داخل ہوتا ہے۔ تاہم اس رو ٹ کی حفاظت کے لئے پاکستان کی حکومت نے دس ہزار جوانوں پر مشتمل ایک خصوصي فورس تشکیل دی ہے جس کے باعث پاک چین اقتصادی مغر بی روٹ پر دہشت گردی کے واقعات میں بہت کمی آئی ہے۔

XS
SM
MD
LG