رسائی کے لنکس

ترکیہ میں 18 ممالک کو مطلوب 56 افراد گرفتار


ترکیہ میں پولیس کی داعش کے مشتبہ ارکان کے خلاف کاروائی۔ فائل فوٹو
ترکیہ میں پولیس کی داعش کے مشتبہ ارکان کے خلاف کاروائی۔ فائل فوٹو

ترکیہ نے بدھ کو کہا ہے کہ اس نے 56 ایسے مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے جو 18 ممالک کو منشیات کی اسمگلنگ سے لے کر منی لانڈرنگ، قتل ، دھوکہ دہی اور حملہ کرنے کے جرائم میں مطلوب ہیں۔

ترکیہ کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے کہا ہے کہ مشتبہ افراد کو انٹرپول کے "ریڈ نوٹس" پر پکڑا گیا ہے جس میں مختلف ممالک نے انفرادی طور پر ان افراد کو پکڑ کر حوالگی کی درخواست کی ہے۔

حراست میں لیے گئے افراد امریکہ، جرمنی، بھارت اور کئی سابق سوویت ریپبلکس کے ساتھ ساتھ ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ملکوں کو مطلوب تھے۔

وزیر داخلہ یرلیکایا کے دفتر نے گرفتار کیے جانے والے افراد کے نام ظاہر نہیں کیے اور صرف یہ بتایا ہے کو مشتبہ افراد کو استنبول سمیت 11 صوبوں میں سیکیورٹی اداروں کے مربوط چھاپوں میں پکڑا گیا ہے۔

ترکیہ کی وزارت داخلہ اور ایم آئی ٹی انٹیلی جینس سروس نے حالیہ ہفتوں میں ہائی پروفائل افراد کی گرفتاریوں کے لیے تیز رفتار چھاپوں کے ایک سلسلے کا اعلان کیا تھا۔

وزارت داخلہ نے بتایا کہ نئے سال کی تقریبات سے قبل چھاپوں کے دو الگ الگ سلسلوں میں مبینہ طور پر داعش کے جہادیوں سے منسلک 200 سے زیادہ افراد کو حراست میں لیا گیا ۔

وزارت کے عہدے داروں نے منگل کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں 34 افراد کو گرفتار کیا تھا۔

وزیر داخلہ پرلیکایا کو صدر رجب طیب ایردوان کے ایک قریبی اور پرجوش اتحادی کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔وہ گزشتہ سال اس عہدے پر اپنی تقرری کے بعد سے اہم گرفتاریوں کے اعلانات کرتے رہے ہیں۔

انہوں نے وزیر داخلہ کے طور پر اپنا عہدہ برقرار رکھنے کو ترجیح دی ہے اور استنبول کے میئر کے لیے 31 مارچ کو ہونے والے اہم انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے۔

ایردوان کی اسلامی قدامت پسند پارٹی کو توقع ہے کہ وہ مارچ میں ہونے والے انتخابات میں سیکولر اپوزیشن سے ترکیہ کے تین اہم شہروں استنبول، انقرہ اور ازمیر کا کنٹرول چھیننے میں کامیاب ہو جائے گی ۔

(اس خبر کی کچھ تفصیلات اے ایف پی سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG