ترکیہ کی پارلیمان نے منگل کے روز اپنے ریسٹورنٹس سے کوکا کولا اور نیسلے کی مصنوعات کو غزہ کے تنازعے کے دوران اسرائیل کی مبینہ حمایت کی وجہ سے ہٹا دیا ۔
ایک بیان میں پارلیمان نے کہا کہ ان کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جو کمپنیاں اسرائیل کی حمایت کرتی ہیں ان کی مصنوعات پارلیمنٹ کے کیمپس کےریستورانوں، کیفے ٹیریااور ٹی ہاوسز میں فروخت نہیں کی جائیں گی۔
بیان کے مطابق یہ فیصلہ پارلیمنٹ کے اسپیکر نعمان کرٹولمس نے کیا ہے اور اس میں کمپنیوں کے نام نہیں بتائے گئے۔
پارلیمنٹ کے ایک ذریعے نے کہا کہ صرف کوکا کولا کی مشروبات اور نیسلے انسٹنٹ کافی کے برینڈز کو مینو سے ہٹایا گیا ہے۔ ذریعے نے کہا کہ یہ فیصلہ عوامی مطالبے کے جواب میں کیا گیا تھا۔
ذریعے نے بتایا کہ ،" پارلیمنٹ کےاسپیکر کا دفتر عوامی احتجاج سے لاتعلق نہیں رہ سکا اور اس نے ان کمپنیوں کی مصنوعات کو پارلیمنٹ کے کیفوں اور ریستورانوں کے مینیو سے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔"
ذریعے نےجن دو کمپنیوں کا حوالہ دیا تھا انہوں نے تبصرے کی درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا۔
دونوں کمپنیوں کے نام حالیہ دنوں میں سر گرم کارکنوں کی جانب سے سوشل میڈیا کی پوسٹس میں ظاہر ہوئے تھے جن میں اسرائیلی مصنوعات اور ان مغربی کمپنیوں کے بائیکاٹ کا مطالبہ کیا گیا تھا جنہیں وہ اسرائیل کا حمایتی سمجھتے ہیں۔
ترک حکومت غزہ پر اسرائیلی بمباری اور یروشلم کے لئے مغربی حمایت پر شدید تنقید کر چکی ہے۔
اسرائیل ایک ماہ قبل حماس کی جانب سے جنوبی اسرائیل پر اس حملے کے بعد سے غزہ پر بمباری کر رہا ہے جس میں اس کے جنگجوؤں نے 1400 لوگوں کو ہلاک اور 240 کو یرغمال بنا لیا تھا ۔
غزہ میں حماس کے زیر انتظام صحت کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے حملوں میں 4100 بچوں سمیت دس ہزار سے زیادہ فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔
گزشتہ ماہ جنگ ک شروع ہونے کے بعد سے لاکھوں ترک غزہ پر اسرائیلی حملے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکلے ہیں جب کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر بھی احتجاج کیا ہے۔
اس رپورٹ کا متن رائٹرز سے لیا گیا ہے۔
فورم