امریکی حکومت کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ملک کی حساس فضائی علاقوں میں 510 مرتبہ یو ایف اوز کی پروازوں کو رپورٹ کیا گیا ہے۔
یو ایف او سے مراد ایسے اڑنے والے اجسام ہیں جن کی کوئی شناخت نہ ہوسکی ہو۔جمعرات کو جاری ہونے والے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ اڑنے والے اجسام کسی دوسرے سیارے سے آئے ہیں تاہم یہ ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
گزشتہ برس امریکہ کے محکمۂ دفاع پینٹاگان نے ’آل ڈومین اناملی ریزولوشن آفس‘ اس مقصد کے لیے کھولا تھا جو مکمل طور پر غیر شناخت یافتہ اڑنے والے جہازوں پر اپنی توجہ مرکوز رکھتا ہے۔
ایسے بہت سے یو ایف اوز کی رپورٹس عسکری پائلٹس کی جانب سے سامنے آئی ہیں۔ یہ ادارہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ مل کر ایسے واقعات کی مزید تفتیش کرتا ہے۔
امریکہ کے آفس آف دی ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس کی 2022 کی ایک رپورٹ کے مطابق حساس علاقوں میں ایسے واقعات عسکری جہازوں کی سیکیورٹی کے لیے خدشہ ہیں۔
اس حساس نوعیت کی رپورٹ میں تفصیلات دی گئی ہیں کہ امریکہ کے نیوکلیئر پاور پلانٹس اور ہتھیاروں کی اسٹوریج کی جگہوں پر ایسے کتنے واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان میں سے 144 واقعات پہلے سے رپورٹ ہو چکے تھے جب کہ 366 ایسے اڑنے والے جہاز یا اڑنے والے اجسام ہیں جو نئے رپورٹ ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان میں بہت سے ایسی یو ایف اوز ہیں جن کی خصوصیات غیر اہم ہیں جیسے ڈرون یا غبارے جیسے اڑنے والی اشیا۔
اس آفس کے سپرد یہ کام بھی ہے کہ وہ اس بات کا تجزیہ کرے کہ کیا کسی دشمن نے نئی ٹیکنالوجی تو ان یو ایف اوز میں استعمال نہیں کی ہیں۔
پینٹاگان کا اناملی آفس فضا کے علاوہ سمندر اور خلا میں بھی ایسے یو ایف اوز کی کھوج لگاتا ہے۔