یوکرین امن مذاکرات کے شرکاء نے یوکرین کے سرکاری دستوں اور روس نواز علیحدگی پسندوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کے لیے بفر زون کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔
مزاکرات میں شریک عہدیداورں نے ہفتہ کو کہا کہ دونوں فریقوں نے اگلی صفوں سے توپ خانے کو ہٹا کر تیس کلومیڑ وسیع بفر زون قائم کرنے پر اتفاق کیا۔
یوکرین کی حکومت اور روس نواز علیحدگی پسندوں کے نمائندوں کے درمیان جمعہ کو بیلا روس کے دارالحکومت منسک میں جب مذاکرات کا تیسرا دور شروع ہوا تو مشرقی یوکرین سے گولہ باری کی اطلاعات بھی ملیں جس میں کئی افراد ہلاک ہوئے۔
منسک میں ہونے والے تازہ ترین مذاکرات میں یوکرین کے سابق صدر لیونڈ کچمہ اور ڈونٹسک اور لوہانسک کی خود ساختہ نام نہاد" عوامی جمہورتوں" کے عہدیداروں، یوکرین میں روس کے سفیر اور یورپ کی سلامتی اور تعاون کی تنظیم کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
5 ستمبر کو منسک میں ہونے والے نام نہاد رابطہ گروپ کے اجلاس میں کیئف اور باغیوں کے نمائندوں نے بارہ نکاتی جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے جس میں باغیوں کو رعائتیں دینا بھی شامل تھا۔
یوکرین کی پارلیمان اس معاہدے کی منظوری دے چکی ہے اور اس کے تحت باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں کو خصوصی خودمختاری دی جائے گی جہاں انھیں اپنی پولیس فورس تشکیل دینے کے ساتھ ساتھ استغاثہ اور ججوں کی تقرری کا بھی اختیار ہو گا۔
یوکرین کے پارلیمان نے کئی باغیوں کے لیے عام معافی کی بھی منظوری دی تھی۔
پانچ ستمبر سے شروع ہونے والی جنگ بندی کے باوجود مشرقی یوکرین میں اکا دکا جگہوں پر لڑائی جاری ہے۔