یوکرین کے نگران وزیراعظم ارسینی یتسنیوک نے عالمی برادری کی حمایت حاصل کرنے کے لیے اقوام متحدہ کا رخ کیا ہے۔
سلامتی کونسل میں یتسنیوک نے روس کے سفیر ویتالے چرکن کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا کہ آیا "روس جنگ چاہتا ہے؟"
چرکن نے اس کے جواب میں کہا کہ نہ ان کی حکومت اور نہ ہی ان کے عوام جنگ چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ " میں اس بات کا قائل ہوں کہ یوکرین بھی جنگ نہیں چاہتا۔ ہم صورتحال میں مزید خرابی نہیں چاہتے۔"
چرکن کے اس موقف کے باوجود جمعرات کو ماسکو نے اعتراف کیا کہ وہ یوکرین کی سرحد کے قریب مزید ہزاروں فوجی اہلکار اور عسکری سازوسامان تعینات کر رہا ہے۔ اس اقدام کا اعلان کرتے ہوئے روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ یہ نقل و حرکت آئندہ دو ہفتوں تک جاری رہے گی۔
یوکرین کے نیم خودمختار خطے کرائمیا میں ماسکو اپنی فوج بھیج چکا ہے جب کہ اس خطے کے روس سے الحاق کے لیے اتوار کو ہونے والے ریفرنڈم کی بھی حمایت کر چکا ہے۔
امریکہ اور یورپ کے رہنما روس پر یوکرین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا الزام عائد کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا یہ رائے شماری غیر قانونی ہے اور اگر کرائمیا یوکرین سے علیحدہ ہوتا ہے ماسکو پر اقتصادی اور سفارتی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
سلامتی کونسل میں یتسنیوک نے روس کے سفیر ویتالے چرکن کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا کہ آیا "روس جنگ چاہتا ہے؟"
چرکن نے اس کے جواب میں کہا کہ نہ ان کی حکومت اور نہ ہی ان کے عوام جنگ چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ " میں اس بات کا قائل ہوں کہ یوکرین بھی جنگ نہیں چاہتا۔ ہم صورتحال میں مزید خرابی نہیں چاہتے۔"
چرکن کے اس موقف کے باوجود جمعرات کو ماسکو نے اعتراف کیا کہ وہ یوکرین کی سرحد کے قریب مزید ہزاروں فوجی اہلکار اور عسکری سازوسامان تعینات کر رہا ہے۔ اس اقدام کا اعلان کرتے ہوئے روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ یہ نقل و حرکت آئندہ دو ہفتوں تک جاری رہے گی۔
یوکرین کے نیم خودمختار خطے کرائمیا میں ماسکو اپنی فوج بھیج چکا ہے جب کہ اس خطے کے روس سے الحاق کے لیے اتوار کو ہونے والے ریفرنڈم کی بھی حمایت کر چکا ہے۔
امریکہ اور یورپ کے رہنما روس پر یوکرین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا الزام عائد کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا یہ رائے شماری غیر قانونی ہے اور اگر کرائمیا یوکرین سے علیحدہ ہوتا ہے ماسکو پر اقتصادی اور سفارتی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔