یوکرین میں عینی شاہدین کے مطابق دارالحکومت کیو میں حزب مخالف کے مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں کم ازکم 17 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
اس سے چند گھنٹے قبل ہی صدر وکٹر یانوکووچ اور حزب مخالف کے رہنماؤں کے درمیان پر تشدد کارروائیاں روکنے کے لیے ایک معاہدہ پر اتفاق کیا تھا۔
گزشتہ روز دارالحکومت کیو میں حکومت مخالف مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں بھی کم ازکم 26 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔
صدر وکٹر یانوکووچ کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے ایک بیان میں اس معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس کا مقصد " امن کے مفاد میں۔ ۔ ۔ خونریزی کو روکنا اور صورتحال کو قابو میں کرنا ہے"۔ اس کی مزید تفصیلات بیان نہیں کی گئیں۔
تاہم یوکرین کی انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے حزب مخالف کے رہنما ویتالے کلیسچکو سے منسوب ایک بیان میں کہا ہے کہ انھیں یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ حکومت مرکزی کیو میں مظاہرے کے بڑے کیمپ پر دھاوا بولنے کی کوششیں نہیں کرے گی۔
اس سے قبل پولیس نے احتجاجی کیمپوں پر لاٹھی چارج کیا جس کے بعد ہونے والی جھڑپ میں 26 افراد مارے گئے جن میں سات پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔ دونوں جانب سے اسلحے کا استعمال بھی کیا گیا۔
اس معاہدے کے اعلان سے چند گھنٹے قبل صدر نے "انتہا پسند گروپوں" کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا اعلان کرنے والے فوج کے سربراہ کو برطرف کردیا تھا۔ صدر نے اس برطرفی کی وجوہات کی وضاحت نہیں کی۔
یوکرین میں حکومت مخالف مظاہرین صدر یانوکوچ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔
اس سے چند گھنٹے قبل ہی صدر وکٹر یانوکووچ اور حزب مخالف کے رہنماؤں کے درمیان پر تشدد کارروائیاں روکنے کے لیے ایک معاہدہ پر اتفاق کیا تھا۔
گزشتہ روز دارالحکومت کیو میں حکومت مخالف مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں بھی کم ازکم 26 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔
صدر وکٹر یانوکووچ کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے ایک بیان میں اس معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس کا مقصد " امن کے مفاد میں۔ ۔ ۔ خونریزی کو روکنا اور صورتحال کو قابو میں کرنا ہے"۔ اس کی مزید تفصیلات بیان نہیں کی گئیں۔
تاہم یوکرین کی انٹرفیکس نیوز ایجنسی نے حزب مخالف کے رہنما ویتالے کلیسچکو سے منسوب ایک بیان میں کہا ہے کہ انھیں یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ حکومت مرکزی کیو میں مظاہرے کے بڑے کیمپ پر دھاوا بولنے کی کوششیں نہیں کرے گی۔
اس سے قبل پولیس نے احتجاجی کیمپوں پر لاٹھی چارج کیا جس کے بعد ہونے والی جھڑپ میں 26 افراد مارے گئے جن میں سات پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔ دونوں جانب سے اسلحے کا استعمال بھی کیا گیا۔
اس معاہدے کے اعلان سے چند گھنٹے قبل صدر نے "انتہا پسند گروپوں" کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن کا اعلان کرنے والے فوج کے سربراہ کو برطرف کردیا تھا۔ صدر نے اس برطرفی کی وجوہات کی وضاحت نہیں کی۔
یوکرین میں حکومت مخالف مظاہرین صدر یانوکوچ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔