رسائی کے لنکس

یوکرینی فورسز روس میں ضم کیے جانے والے شہر خیرسون میں داخل


فائل فوٹو
فائل فوٹو

یوکرین کی فوج نے حال ہی میں روس کے صدر کی جانب سے غیر قانونی طور پر ضم کیے گئے چار یوکرینی علاقوں میں شامل شہر خیرسون میں پیش قدمی کی ہے۔

انضمام کے اعلان کے بعد روس نے خیرسون میں اپنی فوج تعینات کر کے قبضہ مضبوط بنا لیا تھا، تاہم پیر کو یوکرین کی فوج نے کارروائی کرتے ہوئے شہر کے کچھ حصے کا قبضہ دوبارہ حاصل کر لیا ہے۔

روس کی وزارتِ دفاع نے بھی ایک بیان میں اعتراف کیا کہ یوکرینی افواج نے ' ٹینک یونٹس' کی مدد سے ہمارے دفاعی نظام میں شگاف ڈالا ہے۔

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے پیر کی شب خطاب میں کہا تھا کہ یوکرین کی فوج تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں اور کئی علاقوں کا کنٹرول واپس حاصل کر لیا ہے۔

تاہم اُنہوں نے یہ نہیں بتایا تھا کہ یوکرین کی افواج نے خیرسون میں کن کن علاقوں کا کنٹرول دوبارہ حاصل کیا ہے۔

زیلنسکی کا کہنا تھا کہ یوکرین کی فوج نے کامیابی کے ساتھ کئی علاقوں کو آزاد کر لیا ہے جب کہ کئی مقامات پر گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔

دوسری جانب روس کی وزارتِ دفاع نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ خیرسون میں پیش قدمی کے باوجود یوکرین کی فوج کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔

یوکرین: یتیم بچوں کی مدد کے لیے امریکی سائنس دان میدان میں آ گئے
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:48 0:00

ایک سینئر امریکی سیکیورٹی اہل کار نے پیر کو بتایا کہ روسی فورسز، یوکرینی فوج کو مغرب کی جانب دھکیلنے کی کوشش کر رہی ہیں، لیکن اس میں انہیں خاطر خواہ کامیابی نہیں ملی اور یوکرینی فوج اب بھی اپنی پوزیشن پر ڈٹی ہوئی ہے۔

خیال رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے چند روز قبل یوکرین کے چار علاقوں خیرسون، زاپوریژیا، ڈونیٹسک اور لوہانسک میں ریفرنڈم کے بعد دعویٰ کیا تھا کہ ان چار علاقے کے عوام نے روس میں ضم ہونے کے لیے ووٹ دیا ہے۔ اس حوالے سے جمعے کو ان چاروں علاقوں کو روس میں ضم کرنے کے معاہدے پر بھی دستخط کر دیے گئے تھے۔

لیکن ان چاروں علاقوں کی حد بندی ابھی بھی واضح نہیں ہے۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ دو علاقے ڈونیٹسک اور لوہانسک انہیں انتظامی سرحدوں کے ساتھ روس میں شامل ہو رہے ہیں جو 2014 میں روس نواز علیحدگی پسندوں اور یوکرینی فورسز کے درمیان لڑائی شروع ہونے سے پہلے موجود تھیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ خیرسون اور زاپوریژیا میں سرحدی حد بندی کے لیے مقامی افراد سے بات چیت کا عمل جاری ہے کیوں کہ یہ علاقے نسبتاً غیر آباد ہیں۔

روس کے اس اقدام پر امریکہ سمیت یورپی ملکوں نے مذمت کرتے ہوئے اس پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پیر کو روسی پارلیمان کے ایوانِ زیریں نے بھی انتہائی سرعت کے ساتھ انضمام کے ان معاہدوں کی توثیق کر دی جب کہ ایوانِ بالا کی جانب سے منگل کو اس بابت منظوری ملنے کا امکان ہے۔

اس سے قبل اتوار کو یوکرین کے صدر نے دعویٰ کیا تھا کہ یوکرینی افواج نے مشرقی شہر لیمان کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا ہے، اس علاقے پر بھی روس نے حالیہ عرصے میں قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

زیلنسکی نے اتوار کو اپنے خطاب میں کہا تھا کہ "لیمان کو مکمل طور پر آزاد کرا لیا گیا ہے۔"

روس نے لیمان کی صورتِ حال کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا، تاہم ہفتے کو روسی وزارتِ دفاع نے ایک بیان میں کہا تھا کہ یوکرینی افواج کی جانب سے شہر کے محاصرے کے خدشے کے باعث روسی افواج اس علاقے سے پیچھے ہٹ رہی ہیں۔

روسی فوج نے مئی میں لیمان شہر کا کنٹرول حاصل کیا تھا اور اس کے بعد سے لے کر اب تک یہ شہر ڈونیٹسک ریجن میں روسی افواج کی لاجسٹک اور ٹرانسپورٹیشن سرگرمیوں کا مرکز بنا ہوا تھا۔

ان چار علاقوں کو روس میں ضم کرنے کے اعلان کے علاوہ پوٹن نے گزشتہ ماہ تین لاکھ ریزرو فوج بھی طلب کر لی تھی۔

XS
SM
MD
LG