رسائی کے لنکس

یوکرین پر روس کا حملہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے : انتونیو گوتریس


یوکرین کے صدر کا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا خیر مقدم
یوکرین کے صدر کا اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا خیر مقدم

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے یوکرین پر روس کے حملے کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔روس یوکرین جنگ کا ایک سال مکمل ہو چکا ہے۔ گوتریس یوکرین کے صدر ولادومیر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات کے لیے بدھ کے روز کیف پہنچے تھے۔

ان کے اس دورے کا مقصد جنگ سے تباہ حال ملک یوکرین سے اناج کی ترسیل کے معاہدے میں توسیع اور زپورژیا نیوکلیر پاور پلانٹ کے تحفظ کو یقینی بنا نا ہے۔

گوتریس نے صدر زیلنسکی سے بات چیت کرنے سے پہلے کہا کہ ’’ یوکرین کی خود مختاری، آزادی، اتحاد اور علاقائی یک جہتی کواس کی بین الاقوامی تسلیم شدہ حدود میں بہر صورت قائم رہنا چاہئے ۔ہمارا حتمی مقصد بالکل واضح ہے اور وہ اقوام متحدہ کے منشور، بین الاقوامی قانون اور جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر جنرل اسمبلی کی حالیہ قرارداد پر مبنی امن کا حصول ہے۔ ‘‘

تاہم اس وقت جب کہ لڑائی جاری ہے اور امن مذاکرات کے کوئی آثار نہیں، گوتریس کا کہنا تھا کہ ’’اقوام متحدہ اس جنگ کے اثرات کی شدت کم کرنے کے لیے کوشاں ہے جن کے نتیجے میں یوکرینی عوام کو بڑے مسائل کا سامنا ہے اور عالمی سطح پر بھی سنگین اثرات مرتب ہوئے ہیں۔‘‘

گوتریس نے روس کی رضامندی کے ساتھ بحیرہ اسود کے راستے یوکرین سے اناج کی ترسیل کو جاری رکھنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال جولائی سے اب تک یوکرین کے مختلف حصوں سے دو کروڑ 30 لاکھ ٹن اناج برآمد کیا گیا ہے۔ ان میں سے زیادہ مقدار غریب ملکوں کو بھیجی گئی ہے۔ تاہم نئے سمجھوتے کے بغیر موجودہ معاہدہ 18مارچ کو ختم ہو رہا ہے۔

یوکرین روس جنگ
یوکرین روس جنگ

گوتریس نے کہا کہ اناج کی برآمد سے عالمی سطح پر خوراک کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے اور ان لوگوں کے لیے اہم امداد ہے جو اس جنگ کی بھاری قیمت چکا رہے ہیں اور ایسے لوگوں کی زیادہ تعداد ترقی پذیر ملکوں میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ خوراک اور زراعت کی تنظیم کی خوراک کی قیمت میں تقریبا 20 فیصد کمی ہوئی ہے۔یوکرین اور روس سے خوراک اور کھاد کی برآمد عالمی سطح پر خوراک کے تحفظ اورخوراک کی قیمتوں میں کمی کے لیے ضروری ہے۔

گوتریس نے زپورژیا نیوکلیر پلانٹ کے ارد گرد کے علاقے کو مکمل طور پر غیر فوجی علاقہ بنانے پر زور دیا۔ یہ نیوکلیر پلانٹ یورپ کا سب سے بڑا پلانٹ ہے اور جس کے قریب ہونے والی لڑائی کی وجہ سے گاہے بگاہے اس پلانٹ کو بند کرنا پڑا ہےاور اس سے جوہری پلانٹ کی تباہی سے ہونے والے ہولناک نقصان کے بارے میں خوف پیدا ہوا ہے۔

اس علاقے میں لڑائی رکوانے کی کوششیں ناکام رہی ہیں۔ تاہم گوتریس کا کہنا ہے کہ نیوکلیر پلانٹ کے قریب سلامتی اور تحفط کی ضرورت ہے تاکہ یہ اپنے معمول کے کام کو برقرار رکھ سکے۔

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ

اسی دوران یورپی یونین کے وزرائے خارجہ بدھ کے روز سٹاک ہوم میں اکٹھے ہوئے ۔ یوکرین کی افواج کے لیے مزید اسلحے کی فراہمی ایجنڈے کا کلیدی موضوع تھا۔

ایسٹونیا کے وزیر دفاع نے اس ملاقات سے پہلے رپورٹروں سے بات کرتے ہوئے یورپی یونین کے ملکوں کے لیے وکالت کی کہ وہ یوکرین کے لیے مل کر اسلحہ حاصل کرنے کی خاطر رقم فراہم کریں ۔

ان کی دلیل یہ تھی کہ اس اقدام سے مستقبل میں اسلحے کی صنعت اور یورپی یونین کی سیکیورٹی کو فروغ ملے گا۔

وی او اے نیوز

XS
SM
MD
LG