نئی دہلی میں جی 20 گروپ کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس کے موقع پر جمعرات کے روز ، امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے دونوں ملکوں کے درمیان مہینوں میں پہلی بار ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں مختصر گفتگو کی۔
امریکی حکام نے بتایا کہ بلنکن اور لاوروف نے نئی دہلی میں جی 20 کانفرنس کے موقع پر تقریباً 10 منٹ تک بات چیت کی۔ یہ مختصر مکالمہ ایسے وقت میں ہوا جب واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان روس کی یوکرین میں جنگ کے باعث تناؤ بڑھ گیا ہے۔
ایک سینئر امریکی اہل کار نے کہا کہ بلنکن نے لاوروف سے گفتگو میں تین نکات واضح کیے کہ جب تک روس جنگ ختم نہیں کرتا، امریکہ یوکرین کی اس تنازعے میں مدد کرتا رہے گا، یہ کہ روس کو جوہری ہتھیاروں پر کنٹرول سے متعلق ’نیو سٹارٹ‘ معاہدے میں اپنی شرکت معطل کرنے کے فیصلے کو واپس لے لینا چاہیے۔ اور ماسکو کو زیر حراست امریکی شہری پال وہیلان کو رہا کرنا چاہیے۔
اس اہل کار نے، نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں کو بتایا کہ یہ ایک قسم کی غیر رسمی بات چیت تھی جس میں بلنکن نے لاوروف کے کسی بھی ایسے خیال کو غلط قرار دیا کہ یوکرین کے لیے امریکی حمایت ختم ہو رہی ہے۔
اہل کار نے یہ نہیں بتایا کہ لاوروف کا ردعمل کیا تھا لیکن کہا کہ بلنکن کو ایسا کوئی تاثر نہیں ملا کہ روس کے رویے میں مستقبل قریب میں کوئی تبدیلی آئے گی۔
روس نے اس بات چیت کی تفصیل پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا، لیکن روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا کہ لاوروف سے بات کرنے کے لیے بلنکن نے کہا تھا۔
گزشتہ موسم گرما کے بعد یہ ان کا پہلا رابطہ تھا، جب بلنکن نے روس میں زیر حراست وہیلان اور سابق ڈبلیو این بی اے اسٹار برٹنی گرائنر کو رہا کرنے کی امریکی تجویز کے بارے میں لاوروف کو فون کیاتھا۔
برٹنی گرائنر کو بعد میں روسی اسلحہ ڈیلر وکٹر باؤٹ کے بدلے میں رہا کیا گیا جو امریکہ میں قید تھا ۔ لیکن وہیلان جاسوسی کے الزام میں ابھی تک روس میں زیر حراست ہے۔
بلنکن اور لاوروف کی آخری،بالمشافہ ملاقات ، جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں، جنوری 2022 میں ہوئی تھی۔ اس میٹنگ میں، بلنکن نے لاوروف کو خبردار کیا تھا کہ، روس یوکرین پر ،فوجی آپریشن کے اپنے منصوبے سے باز رہے ورنہ اسے اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے ۔لیکن ساتھ ہی انہوں نے کچھ شکایات کو بھی دور کرنے کی کوشش کی جو روسی صدر ولادیمیر پوٹن کی امریکہ اور نیٹو کے بارے میں تھیں۔
لیکن یہ بات چیت بے نتیجہ ثابت ہوئی کیونکہ روس نے یوکرین پر اپنے منصوبے کے مطابق حملہ کر دیا ۔جس کے بعد بلنکن نے لاوروف کے ساتھ اس فالو اپ ملاقات کو منسوخ کر دیا جو ماسکو کے یوکرین پر حملے سے صرف دو دن پہلے 24 فروری 2022 کو ہونا تھی ۔
جنگ شروع ہونے کے بعد سے دونوں وزراء نے کئی بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کی ہے،
خاص طور پر گزشتہ سال بالی، انڈونیشیا میں ہونے والی جی 20 وزرائے خارجہ کی میٹنگ تھی، لیکن جمعرات کو نئی دہلی کے اجلاس سے پہلے وہ کبھی آمنے سامنے نہیں آئے تھے۔
خبر کا کچھ مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے