|
اقوام متحدہ کے ادارہ محنت کے سربراہ نے کہا ہے کہ 2034 فٹ بال ورلڈ کپ کے میزبان ملک پر حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کے الزامات کی تحقیقات کے دوران سعودی عرب اس سے تعاون کر رہا ہے اور وہ تحقیقات کے سلسلے میں وہاں مزید ماہرین بھیجیں گے۔
یاد رہے کہ 2034 میں ہونے والے فٹ بال کے عالمی ورلڈ کپ کی میزبانی سعودی عرب کو ملی ہے اور وہ ان مقابلوں کے انعقاد کے لیے نئے اسٹیڈیم اور دیگر تنصیبات کی تعمیر کر رہا ہے۔
عالمی ادارہ محنت کے ڈائریکٹر جنرل گلبرٹ ہونگبو نے جمعرات کو سوئٹزر لینڈ کے شہر ڈیوس میں اگلے ہفتے عالمی رہنماؤں کے سالانہ اجتماع میں شرکت سے پہلے بریفنگ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ادارے کے سعودی عرب کے ساتھ انتہائی تعمیری تعلقات ہیں۔
ہونگبو نے سبکدوش ہونے والے امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے بڑی ٹیک کمپنیوں کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر خدشات سے اتفاق کیا۔ صدر نے بدھ کو وائٹ ہاؤس میں اپنے الوداعی خطاب میں امرا ءکے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر تشویش ظاہر کی تھی۔
ہونگبو نے بریفنگ کےدوران روزگار کے عالمی رجحانات کے سالانہ تجزیے سے منسلک مسائل پر بھی نامہ نگاروں سے بات کی۔
محنت کا عالمی ادارہ آئی ایل او، ایک بین الاقوامی ٹریڈ یونین کی جانب سے کی گئی ایک باضابطہ شکایت کی تحقیقات کر رہا ہے، جس میں سعودی عرب پر الزام لگایا گیا ہے کہ وہ ترقیاتی تعمیرات کے سلسلے میں روزگار کے اپنے کفالہ پروگرام کے تحت آنے والے غیرملکی مزدوروں سے بدسلوکی کر رہا ہے۔
پاکستان، بنگلہ دیش، بھارت اور یمن سمیت ایشیائی ممالک کے لاکھوں کارکن روزگار کے لیے سعودی عرب میں مقیم ہیں۔
بین الاقومی ٹریڈ یونین کی جانب سے یہ شکایت پچھلے سال اس وقت درج کرائی گئی تھی جب 2034 میں مردوں کے عالمی فٹ بال کپ کی میزبانی سعودی عرب کو دینے کا اعلان کیا تھا۔
دسمبر میں ہیومن رائٹس واچ نے فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا پر زور دیا تھا کہ وہ تارکین وطن کارکنوں کے حقوق کے لیے سعودی عرب پر دباؤ ڈالے۔
سعودی عرب نے پچھلے سال فٹ بال کے مقابلوں کے لیے تعمیراتی منصوبوں کے بارے میں فیفا کو جو دستاویزات بھیجی تھیں، ان میں بین الاقوامی ادارے آئی ایل او کے علاوہ سول سوسائٹی کے کسی بھی گروپ کو تعمیراتی منصوبوں پر نظر رکھنے کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی تھی۔
تاہم آئی ایل او کے سربراہ ہونگبو نے جمعرات کو کہا کہ سعودی حکام نے مجھے بتایا ہے کہ وہ آئی ایل او کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں۔
سعودی عرب ورلڈ کپ میں 48 ٹیموں کے درمیان 104 مقابلوں کے لیے پانچ شہروں میں 15 اسٹیڈیم تعمیر اور ان کی تزئین و آرائش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ جن میں سے کچھ تعمیرات انتہائی جدید اور اختراعی نوعیت کی ہوں گی۔
انسانی حقوق کے کارکنوں اور مزدورں کی انجمنوں کو خدشہ ہے کہ فیفا اور سعودی عرب ورلڈ کپ کی تیاریوں کے دوران ان چیلنجز کے دوبارہ رونما ہونے کو روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات نہیں کر رہے جن کا سامنا قطر کے ورلڈ کپ میں کرنا پڑا تھا اور اس کے نتیجے میں سینکڑوں تارکین وطن کی ہلاکتیں بھی ہوئیں تھیں۔
ہونگبو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم ریاض میں اپنی موجودگی بڑھانے کے لیے سعودی حکام کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ 29-30 جنوری کو عالمی لیبر مارکیٹ کانفرنس کے لیے ریاض جائیں گے۔
(اس رپورٹ کی تفصیلات اے پی سے لی گئیں ہیں)
فورم