پاکستان کے صدر آصف علی زرداری نے براک اوباما کو امریکہ کا دوبارہ صدر منتخب ہونے پر’’پُرتپاک‘‘ مبارک باد پیش کی ہے۔
اپنے تہنیتی پیغام میں اُنھوں نے اُمید ظاہر کی ہے کہ صدراوباما کی نئی مدت صدارت کے دوران پاکستان اور امریکہ کے تعلقات مزید فروغ پائیں گے۔
’’دوسری مدت کے لیے انتخاب امریکی عوام کا اُن کی قیادت پر اعتماد اوراپنے ملک کے لیے مسٹر اوباما کے تصورکی بھرپور تجدید ہے۔‘‘
پاکستانی صدر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کی قیادت دوطرفہ تعلقات کو باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر مزید گہرا اور وسیع بنائے گی۔
’’صدر(زرداری) نے کہا کہ وہ علاقائی امن، سلامتی، استحکام اورخوشحالی کے مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے صدر اوباما کے ساتھ مل جل کام کرنے کے منتظر ہیں۔‘‘
افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے بھی امریکی صدر کے نام اپنے تہنیتی پیغام میں اس اُمید کا اظہار کیا ہے کہ اُن کی نئی مدت کے دوران باہمی مفادات کی بنیاد پر دو طرفہ تعلقات میں مزید وسعت آئے گی۔
صدارتی ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ افغان رہنما بالی ’ڈیموکریسی فورم‘ میں شرکت کے لیے ان دنوں انڈونیشیا کے سرکاری دورے پر ہیں، جہاں اُنھیں امریکی انتخابات کے نتائج کی خبرملی۔
’’اُنھوں نے اپنی اور افغان عوام کی جانب سے مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ وہ صدر اوباما کے لیے مزید کامیابیوں کے متمنی ہیں۔‘‘
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے نئی مدت کے لیے امریکہ کا صدر منتخب ہونے پر براک اوباما کو ’’پرتپاک‘‘ مبارکباد پیش کی ہے۔
نیویارک میں ان کے ترجمان کی طرف سے جاری ہونے والے ایک مختصر بیان میں عالمی تنظیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ وہ صدر اوباما اور ان کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر امریکہ اور اقوام متحدہ کے درمیان پائیدار شراکت داری کے جذبے سے کام جاری رکھنے کے منتظر ہیں۔
’’شام میں خونریزی کا خاتمہ، مشرق وسطیٰ میں امن عمل کی بحالی، پائیدار ترقی کے فروغ اور ماحولیاتی تبدیلیوں جیسے مسائل سمیت دیگر چیلنج درپیش ہیں۔ ان سب کے حل کے لیے ایک مضبوط کثیرالجہت تعاون درکار ہوگا۔‘‘
بیان کے مطابق ان تمام اور دیگر سنگین معاملات کو حل کرنے کی کوششوں میں سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ امریکہ کے فعال تعاون پر تکیہ کرتے رہیں گے تاکہ دنیا بھر میں لوگوں کی توقعات اور امیدوں پر پورا اترا جاسکے۔
اپنے تہنیتی پیغام میں اُنھوں نے اُمید ظاہر کی ہے کہ صدراوباما کی نئی مدت صدارت کے دوران پاکستان اور امریکہ کے تعلقات مزید فروغ پائیں گے۔
’’دوسری مدت کے لیے انتخاب امریکی عوام کا اُن کی قیادت پر اعتماد اوراپنے ملک کے لیے مسٹر اوباما کے تصورکی بھرپور تجدید ہے۔‘‘
پاکستانی صدر نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کی قیادت دوطرفہ تعلقات کو باہمی احترام اور مشترکہ مفادات کی بنیاد پر مزید گہرا اور وسیع بنائے گی۔
’’صدر(زرداری) نے کہا کہ وہ علاقائی امن، سلامتی، استحکام اورخوشحالی کے مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے صدر اوباما کے ساتھ مل جل کام کرنے کے منتظر ہیں۔‘‘
افغانستان کے صدر حامد کرزئی نے بھی امریکی صدر کے نام اپنے تہنیتی پیغام میں اس اُمید کا اظہار کیا ہے کہ اُن کی نئی مدت کے دوران باہمی مفادات کی بنیاد پر دو طرفہ تعلقات میں مزید وسعت آئے گی۔
صدارتی ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ افغان رہنما بالی ’ڈیموکریسی فورم‘ میں شرکت کے لیے ان دنوں انڈونیشیا کے سرکاری دورے پر ہیں، جہاں اُنھیں امریکی انتخابات کے نتائج کی خبرملی۔
’’اُنھوں نے اپنی اور افغان عوام کی جانب سے مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ وہ صدر اوباما کے لیے مزید کامیابیوں کے متمنی ہیں۔‘‘
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے نئی مدت کے لیے امریکہ کا صدر منتخب ہونے پر براک اوباما کو ’’پرتپاک‘‘ مبارکباد پیش کی ہے۔
نیویارک میں ان کے ترجمان کی طرف سے جاری ہونے والے ایک مختصر بیان میں عالمی تنظیم کے سربراہ نے کہا ہے کہ وہ صدر اوباما اور ان کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر امریکہ اور اقوام متحدہ کے درمیان پائیدار شراکت داری کے جذبے سے کام جاری رکھنے کے منتظر ہیں۔
’’شام میں خونریزی کا خاتمہ، مشرق وسطیٰ میں امن عمل کی بحالی، پائیدار ترقی کے فروغ اور ماحولیاتی تبدیلیوں جیسے مسائل سمیت دیگر چیلنج درپیش ہیں۔ ان سب کے حل کے لیے ایک مضبوط کثیرالجہت تعاون درکار ہوگا۔‘‘
بیان کے مطابق ان تمام اور دیگر سنگین معاملات کو حل کرنے کی کوششوں میں سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ امریکہ کے فعال تعاون پر تکیہ کرتے رہیں گے تاکہ دنیا بھر میں لوگوں کی توقعات اور امیدوں پر پورا اترا جاسکے۔