اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے شام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی ادارے کو محصور شہر ہفہ میں ’’محفوظ رسائی‘‘ دے، جہاں بتایا جارہا ہے کہ بہت سے شہری پھنسے ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے نگرانوں نے اطلاع دی ہے کہ شام میں سکیورٹی فورسز باغیوں پر حملوں کے لیے ہیلی کاپٹروں کا استعمال کررہی ہیں اور ان جھڑپوں میں عام شہری محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔
مسٹر بان کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری جنرل نے گزشتہ چند دنوں میں شام میں ہونے والی ’’بڑھتی ہوئی خطرناک‘‘ لڑائی پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے لڑائی اور خون خرابے کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ اور عرب لیگ کے خصوصی نمائندے کوفی عنان نے بھی ہفہ میں اور حمص میں باغیوں پر توپ خانے، ہیلی کاپٹروں اور مارٹروں سے حملوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
پیر کو پہلی بار اقوام متحدہ نے کہا تھا کہ وہ سرگرم کارکنوں کی ان رپورٹس کی تصدیق کرسکتی ہے جن کے مطابق شام کے فوجی ہیلی کاپٹروں نے باغیوں پر حملے کیے۔