رسائی کے لنکس

روس سائبرمجرمان کے خلاف کارروائی نہیں کر رہا ہے، امریکی حکام


فائل فوٹو
فائل فوٹو

قانون کے نفاذ اور سائبر سے متعلق امریکی حکام کے مطابق، امریکہ کی جانب سے روسی صدر ولادی میر پوٹن کو ملک میں سائبر مجرمان کو پناہ دینے کے انتباہ کے باوجود اس معاملے پر کوئی خاص توجہ نہیں دی گئی۔

فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے معاون ڈائریکٹر پال اباٹے نے منگل کے روز بتایا کہ ''اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ روسی حکومت نے رینسم ویئر میں ملوث ان جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی کی ہو،جو من مانے ماحول میں اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں''۔

انھوں نے یہ بات واشنگٹن کے قریب منعقدہ انٹیلی جنس کی سربراہی کانفرنس سے خطاب کے دوران بتائی۔

اباٹے نے کہا کہ ''وہ لوگ جو روس میں ہیں، ہم نے ان سے مدد اور تعاون کی درخواست کی تھی، جن کے بارے میں ہمارے پاس ٹھوس الزامات ہیں، لیکن ہم نے کسی کے خلاف کارروائی ہوتے ہوئے نہیں دیکھی''۔ انھوں نے کہا کہ ''اس لیے، میں یہ کہوں گا کہ اس ضمن میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی''۔

رینسم ویئر: دنیا بھر میں تاوان کے لیے سائبر حملوں میں اضافہ
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:18 0:00

امریکی صدر جوبائیڈن نے روسی صدر کے ساتھ دو بار ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا، جس میں ان پر زور دیا تھا کہ روس میں کارفرما ان سائبر ملزمان کے خلاف قدم اٹھایا جائے۔ ان میں ایک ٹیلی فون رابطہ جون میں جنیوا میں منعقدہ سربراہی اجلاس کے دوران کیا گیا، جب کہ دوسرا رابطہ ایک ماہ بعد کیا گیا۔

ٹیلی فون پر کی گئی گفتگو کے بعد بائیڈن نے اخباری نمائندوں کو بتایا تھا کہ ''میں نے ان پر یہ بات واضح کر دی کہ امریکہ یہ توقع رکھتا ہے کہ جب ان کی سرزمین سے ہیکنگ برائے تاوان کی کارروائی ہوتی ہے، تو ہم انھیں تفصیلی اطلاع دیں گے اور انھیں ملوث عناصر کے خلاف اقدام کرنا ہو گا، چاہے اس میں ریاست ملوث ہو یا نہ ہو''۔

ان ابتدائی مذاکرات کے بعد وائٹ ہاؤس کے اعلیٰ اہل کاروں نے یہ بات نوٹ کی ہے کہ رینسم ویئر کے حملوں میں کچھ کمی واقع ہوئی ہے، حالانکہ روس کی جانب سے کسی اقدام کے نتیجے میں ایسا نہیں ہوا۔

امریکی نیشنل سائبر کے سربراہ، کرس انگلیس نے منگل کی شام اجلاس کو بتایا کہ ''جرائم پر مبنی کارروائیوں میں کمی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ کسی ٹھوس نگرانی کے نتیجے میں واقع ہوئی ہے''۔

انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر اس کے پیچھے اب بھی مالی فوائید وابستہ ہیں اور اس بات کا امکان بھی کہ علاقائی سیاسی ترغیبات کی وجہ سے یہ سائیبر جرائم دوبارہ زور پکڑ سکتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG