امریکہ نے پاکستان کے شمالی پہاڑی علاقے چترال میں رواں سال جولائی میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے تین لاکھ 26 ہزار ڈالر کی معاونت کا اعلان کیا ہے۔
امریکی سفارت خانے سے جمعہ کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق چترال میں سیلاب کے نقصانات پر قابو پانے کے لیے امریکی حکومت اپنے بین الاقوامی ترقی کے ادارے ’یو ایس ایڈ‘ کے ذریعے چترال کے علاقے میں پینے کے پانی کے بنیادی ڈھانچے کی مرمت اور زرعی معیشت کی بحالی میں مدد کے لیے یہ معاونت فراہم کر رہی ہے۔
بیان میں امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے کہا کہ خوراک اور پینے کے پانی کی فراہمی کو بحال کرنے کے لیے اور چترال کے لوگوں کی زندگی کو جلد از جلد معمول پر لانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ وہ متاثرہ خاندانوں کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ اس مشکل وقت میں امریکی عوام اُن کے ساتھ ہیں۔
بیان کے مطابق رواں ہفتے ہی ’یو ایس ایڈ‘ نے چترال میں پانی کی فراہمی کی دس پائپ لائنوں کی مرمت میں تعاون کا آغاز کیا، جو آیون یونین کونسل میں گیارہ ہزار سے زائد رہائشیوں کو پینے کا پانی فراہم کرتی ہیں جب کہ اس کے علاوہ امریکی حکومت 141 میٹرک ٹن گندم کے بیج خریدے گی، جو ساڑھے تین ہزار کسان خاندانوں کی معاونت کے لیے کافی ہیں۔
بیان میں بتایا گیا کہ امریکی حکومت تقریباً 100 چھوٹے کاروباروں جن میں اناج پیسنے کے لیے ضروری تین پن چکیاں بھی شامل ہیں، اُن کے دوبارہ آغاز کے لیے بھی معاونت کرے گی۔
امریکی سفارت خانے کے بیان میں کہا گیا کہ 2009ء سے اب تک امریکی حکومت نے پاکستان میں انسانی بنیادوں پر امداد کی مد میں ایک ارب ڈالر سے زائد رقم فراہم کی ہے۔