رسائی کے لنکس

چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہو گی یا نہیں؟ آئی سی سی کا اجلاس ایک روز کے لیے ملتوی


  • آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی پاکستان کے پاس ہے۔
  • پاکستان کی کوشش ہے کہ اس کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹ کے تمام میچز پاکستان میں ہی کھیلے جائیں۔
  • بھارت اپنی کرکٹ ٹیم کو پاکستان بھیجنا نہیں چاہتا۔
  • ایونٹ کے انعقاد سے متعلق آئی سی سی تین آپشن پر غور کرے گا، رپورٹ
  • انیس فروری سے نو مارچ تک جاری رہنے والے ایونٹ کے لیے قذافی اسٹیڈیم لاہور، نیشنل اسٹیڈیم کراچی اور راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

ویب ڈیسک _ کرکٹ کے میگا ایونٹ چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد سے متعلق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کا اجلاس ایک روز کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

آفیشل طور پر پاکستان چیمپئنز ٹرافی کا میزبان ملک ہے لیکن ایونٹ کے انعقاد میں محض تین ماہ سے بھی کم وقت رہ جانے کے باوجود آئی سی سی نے یہ اعلان نہیں کیا ہے کہ ایونٹ کا انعقاد کہاں ہونا ہے۔

آئی سی سی کے ہیڈ کوارٹر دبئی میں جمعے کو گورننگ بورڈ کا اجلاس ہوا جو کچھ دیر بعد ہی ہفتے کے روز تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔

پہلے یہ کہا جا رہا تھا کہ آئی سی سی جمعے کو ہی اس حوالے سے کوئی فیصلے کر لے گی، لیکن اب یہ معاملہ ایک روز کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

پاکستان کی کوشش ہے کہ اس کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹ کے تمام میچز پاکستان میں ہی کھیلے جائیں۔ تاہم بھارت کے پاکستان میں نہ کھیلنے کے فیصلے نے معاملے کو تنازع کا شکار بنا رکھا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ وہ پاکستان سے باہر ایونٹ کے انعقاد یا کسی ایک ٹیم کے میچز پاکستان سے باہر کرائے جانے کے کسی فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔

آئی سی سی اجلاس میں کیا ہو گا؟

آئی سی سی کے اجلاس میں چیمپئنز ٹرافی سے متعلق مختلف آپشنز زیرِ غور آئیں گے۔ کرکٹ پر گہری نظر رکھنے والی ویب سائٹ 'کرک انفو' کی ایک رپورٹ کے مطابق آئی سی سی تین آپشن پر غور کرے گا۔

چوں کہ ایونٹ کا میزبان ملک پاکستان ہے اس لیے آئی سی سی اجلاس میں ایک آپشن یہ ہو سکتا ہے کہ ایونٹ کے بیشتر میچز پاکستان میں ہی کھیلے جائیں لیکن بھارت کے میچز کا انعقاد کسی اور ملک میں کیا جائے۔ کرکٹ کے حلقوں میں ان دنوں اس طرح کی مینیجمنٹ کو 'ہائبرڈ ماڈل' کہا جا رہا ہے۔

اسی طرح ایک اور آپشن یہ ہو سکتا ہے کہ ایونٹ کو مکمل طور پر پاکستان سے کسی اور ملک منتقل کر دیا جائے لیکن میزبانی کے حقوق پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے پاس ہی رہیں۔

ایونٹ کے انعقاد کے لیے ایک اور آپشن بھارت کے بغیر تمام میچز کا انعقاد پاکستان میں کرنا ہے۔

آئی سی سی کی جانب سے تاحال حتمی اعلان نہ ہونے کی وجہ سے براڈکاسٹرز بھی پریشان ہیں اور ایسی کسی بھی صورت، کہ جس میں بھارت یا پاکستان ایونٹ میں شامل نہ ہوں، اس سے ایونٹ پر منفی مالی اثر پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ 1996 کے ورلڈکپ کے بعد پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی کی صورت میں آئی سی سی کے کسی میگا ایونٹ کی میزبانی ملی ہے۔

انیس فروری سے نو مارچ تک جاری رہنے والے ایونٹ کے لیے قذافی اسٹیڈیم لاہور، نیشنل اسٹیڈیم کراچی اور راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

قذافی اسٹیڈیم اور نیشنل اسٹیڈیم میں تعمیراتی کام تیزی سے جاری ہے۔ چیئرمین پی سی بی نے دعویٰ کیا ہے کہ 20 سے 25 دسمبر تک قذافی اسٹیڈیم تیار ہو جائے گا۔

فورم

XS
SM
MD
LG