امریکی فوج نے پیر کے روز بتایا ہے کہ افریقہ میں کیے گئے حالیہ فضائی حملوں میں دو شدت پسند رہنما ہلاک ہوئے۔
پینٹاگان کے ترجمان، کیپٹن جیف ڈیوس نے بتایا کہ صومالیہ میں کی گئی دو فضائی کارروائیوں میں الشباب کے شدت پسند گروپ کے ایک سینئر رہنما، عبد الرحیم ساندھرے اور اُن کے دو ساتھی ہلاک ہوئے۔
ڈیوس نے بتایا کہ ساندھرے کی ہلاکت سے، جنھیں اکاش کے نام سے بھی جانا جاتا تھا، الشباب کو بڑا دھچکہ پہنچے گا۔
پینٹاگان نے یہ بھی بتایا کہ امریکہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ گذشتہ ماہ ہونے والے اِن فضائی حملوں میں عبد النبیل ہلاک ہوا، جو لیبیا میں داعش کے شدت پسند گروپ کا سربراہ تھا۔
ترجمان نے بتایا کہ نبیل کو 13 نومبر کو نشانہ بنایا گیا، جو کارروائی دَرنہ کے شہر میں کی گئی، جس میں ایف 15 لڑاکا طیاروں نے حصہ لیا۔
تاہم، اُنھوں نے یہ نہیں بتایا آیا صومالیہ پر کی گئی فضائی کارروائیوں میں کون سا لڑاکا طیارہ استعمال ہوا۔ تاہم، الشباب کے لیڈروں کو ہلاک کرنے کے لیے امریکہ عموماً ڈرون طیارے استعمال کرتا رہا ہے۔
احمد عبدی غودانی ایک طویل مدت تک اِس گروہ کا امیر تہا۔ اُنھیں ستمبر، سنہ 2014 میں ایک امریکی ڈرون حملے میں ہلاک کیا گیا۔