امریکی فوج نے 11ستمبر2001ء کو امریکہ پر دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے القاعدہ کےپانچ مشتبہ دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیےباضابطہ طور پرایک ملٹری ٹربیونل قائم کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں۔ ان دہشت گرد حملوں میں تقریباً 3000افراد ہلاک ہوئے تھے۔
بدھ کے روز پینٹاگان کے حکام نےکہا کہ 11ستمبرکے حملوں کی منصوبہ سازی کا خود سے دعویٰ کرنے والے ماسٹر مائنڈ خالد شیخ محمد اور دیگرچارشریکِ سازش ملزمان پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی، طیارہ ہائی جیک کرنے، سازش، قتل اور دیگر الزامات شامل ہیں۔ جرم ثابت ہونے پر اُنھیں موت کی سزا ہوسکتی ہے۔
بدھ کو جاری ہونے والے ایک بیان میں امریکی محکمہ دفاع نے کہا ہے کہ ملزمان کو 30روز کے اندر عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
یہ مقدمہ کیوبا کے گوانتانامو بے کے امریکی بحری اڈے پر چلے گا۔
پینٹاگان کا کہنا ہے کہ دفاعی کونسل کے علاوہ، پانچوں ملزمان کو دفاع میں مدد دینے کے لیے خصوصی معلومات اور تجربے کے حامل وکیل فراہم کیے گئے ہیں۔
تاہم، انسانی حقوق کے گروپوں نےسویلین عدالتوں کی جگہ ملٹری ٹربیونل قائم کرنے کی ایک بار پھر مذمت کی ہے۔
امریکی صدربراک اوباما نےابتدائی طورپرملزمان پر ایک سویلین عدالت میں مقدمہ چلانے کا عہد کیا تھا، لیکن اُنھوں نے گذشتہ برس اُس وقت دوسرا راستہ اختیار کیا جب امریکی قانون سازوں نے ایسی قدغنیں منظور کیں جن کی رو سے دہشت گردوں کو امریکہ منتقل کرنے پر ممانعت عائد کی گئی تھی۔